Inquilab Logo

’غیروں پہ کرم اپنوں پہ ستم‘ سپریہ سلے کی جانب سے بی جے پی پر طنز

Updated: September 27, 2023, 9:42 AM IST | Agency | Mumbai

این سی پی لیڈر نے کہا ’بی جے پی میں وفاداروں پر ظلم ہو رہا ہے جبکہ باہر سے آئے ہوئے لوگوں کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں۔‘‘

Pankaja Munde has been targeted on the basis of personal enmity. Photo. INN
پنکجا منڈے کو ذاتی مخاصمت کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ تصویر:آئی این این

ایک روز قبل بی جے پی لیڈر پنکجا منڈے کے شکر کارخانے کو جی ایس ٹی کونسل نے سیل کر دیا اور وہاں سے تقریباً ۱۹؍ کروڑ روپے کا مال ومتاع ضبط کر لیا۔ اب تک بی جے پی پر اپوزیشن لیڈروںکے خلاف جانچ ایجنسیوں کا استعمال کرکے دبائو بنانے کا الزام لگتارہا ہے لیکن اب بی جے پی خود اپنے ہی لیڈروں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔ پنکجا کے تعلق سے کہا جارہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی سے ناراض ہیں۔ اپنی طاقت دکھانے کیلئے انہوں نے گزشتہ دنوں شیو شکتی یاترا بھی نکالی تھی جسے زبر دست عوامی حمایت حاصل ہوئی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس ریلی کے سبب ہی ویدھ ناتھ کو آپریٹیو شوگر مل کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اب اس معاملے پر سیاسی حلقوں میں بھی رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔ 
این سی پی لیڈر سپریہ سلے نے منگل کو ایک ٹویٹ کیا’غیروں پہ کرم اپنوں پہ ستم‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’ایک پرانا نغمہ یاد آ رہا ہے’ غیروں پہ کرم، اپنوں پہ ستم‘ بی جے پی میں کچھ ایسی ہی صورتحال ہے۔ بی جے پی میں وفا داروں پر کس قدر ظلم ہو رہا ہے، اس کی مثال دینی ہو تو پنکجا تائی منڈے کے خلاف ہو رہی کارروائیوں کو بیان کیا جا سکتا ہے۔‘‘سپریہ سلے نے کہا ’’بی جے پی میں شامل ہونے والے نئے لوگوں کے کارخانوں کی مدد کیلئے ہاتھ بڑھایا گیا لیکن پنکجا تائی کےکارخانے کو نظر انداز کر دیا گیا۔ کروڑوں روپے کے بقایا ٹیکس کو معاف کرنے کی اسکیم میں پنکجا منڈے کے کار خانے کا نام شامل نہیں ہے۔ نیا قرض لینے کی ان کی درخواست کو بھی منظوری نہیں دی گئی۔‘‘ سپریہ سلے نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ’’مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے وقت شرد پوار صاحب نے پنکجا منڈے کی مدد کرنے کا  ارادہ ظاہر کیا تھا ۔ مختصراً یہ کہ بی جےپی میں وفاداروں پر ستم جاری ہے اور باہر سے آئے ہوئے لوگوں کی پانچوں اگلیاں گھی میں ہیں۔ ‘‘ 
ادھر این سی پی کے ایک اور سینئر لیڈر انل دیشمکھ نے کہا ہے کہ پنکجا منڈے کے ساتھ ان کی پارٹی نا انصافی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’آنجہانی گوپی ناتھ منڈے نے بی جے پی کو بڑھانے میںاہم کردار ادا کیا ہے۔ لیکن افسوس ناک  طریقے سے آج ان کی بیٹی پر ظلم ہو رہا ہے۔‘‘دیشمکھ نے پنکجا کو مشورہ دیا کہ اب پنکجا کو چاہئے کہ وہ غور وفکر کریں اور مناسب قدم اٹھائیں۔‘‘ ان کا اشارہ بی جے پی چھوڑنے کی طرف تھا۔ انل دیشمکھ نے کہا ’’میں جیل میں تھا تو مجھ پر بھی ای ڈی نے دبائو ڈالا تھا کہ میں بی جے پی کا ساتھ دوں۔ اگر میں نے ان کی بات مان لی ہوتی تو مجھے اتنے دنوں تک جیل میں نہیں رہنا پڑتا۔‘‘یاد رہے کہ ایک روز قبل ویدھ ناتھ  شوگر مل پر چھاپے کے وقت رکن اسمبلی بچو کڑو نے کہاتھا کہ پنکجا منڈے نے حال ہی میں شیو شکتی یاترا نکالی تھی جسکی کامیابی کو دیکھ کر بی جے پی خوفزدہ ہے۔ ممکن ہے اسی وجہ سے ان کے کار خانے کو سیل کیا گیا ہو۔ 
 یاد رہے کہ پنکجا منڈے کے والد گوپی ناتھ منڈے کا شمار بی جے پی کے ان کارکنان میں  ہوتا ہے جنہوں نے مہاراشٹر میں پارٹی کو گائوں گائوں  تک پہنچایا۔  جب ۱۹۹۵ء میں پہلی بار ریاست میں شیوسینا اور بی جے پی کی حکومت آئی تو انہیں نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ اس سے ان کے سیاسی قد کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK