نئے ہائیڈرولک پاور پلانٹ کیلئے مونی ساگر ڈیم سے پانی لئے جانے کی خبرسے کسانوں میں بے چینی پھیلی تھی۔
EPAPER
Updated: January 29, 2024, 11:51 AM IST | Agency | Kolhapur
نئے ہائیڈرولک پاور پلانٹ کیلئے مونی ساگر ڈیم سے پانی لئے جانے کی خبرسے کسانوں میں بے چینی پھیلی تھی۔
اڈانی گروپ کیخلاف کولہا پور کے کسانوں نے بڑی لڑائی جیت لی۔ یہاں بھودر گڑھ کے باشندوں کو شکایت تھی کہ گوتم اڈانی کے پلانٹ کیلئے انکے علاقے میں واقع ڈیم سے پانی لینے پر ان کیلئے پینے اور کھیتوں میں استعمال کیلئے پانی ملنا دشوار ہو جائیگا۔ اسکے خلاف انہوں نے احتجاج کیا اور بالآخر اڈانی گروپ کو اعلان کرنا پڑا کہ کمپنی مذکورہ ڈیم سے پانی نہیں لے گی۔
اطلاع کے مطابق اڈانی گروپ کوکن کے سندھو درگ ضلع میں انجیواڑےسے کڑمبا کے درمیان پانی سے بجلی تیار کرنے کا ۲۱۰۰؍ میگاواٹ پاور کا پلانٹ لگا رہا ہے۔ اس کیلئے پانی کولہاپور کے مغرب میں واقع پاٹ گائوں ( مونی ساگر) ڈیم سے لیا جانے والا تھا۔ اس پلانٹ کی وجہ سے بھودر گڑھ تعلقہ کےلوگوں کو پینے اور (کھیتوں میں ) آب پاشی کیلئے دقتوں کا سامنا ہوگا۔ اسی کے پیش نظر مقامی باشندوں نےتحصیلدار دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ اسکے بعد اس میں سیاسی لیڈران بھی شامل ہوئے اور تمام پارٹیوں کے کارکنان نے متحدہ طور پر احتجاج کیا۔ اس کے بعد کولہاپور کے نگراں وزیر حسن مشرف کی صدارت میں ہوئی ضلع پلاننگ کمیٹی کی میٹنگ میں یہ تحریری فیصلہ کیا گیا کہ پاٹ گائوں ڈیم سے ایک قطرہ پانی بھی اڈانی گروپ کو نہیں دیا جائیگا۔ اب اڈانی گروپ کے پاس ایک اور راستہ یہ ہے کہ وہ انجیواڑی میں واقع کرلی ندی کے پانی کو اسٹور کرے پھر اس پانی کو اپنے پلانٹ میں استعمال کرے لیکن اس کیلئے اسے کولہاپور کے آس پاس پانی ذخیرہ کرنے کیلئے بہت بڑی جگہ درکار ہے۔ وہ جگہ کہاں سے آئے گی یہ بڑا سوال ہے کیونکہ جس علاقے میں جگہ تلاش کی جا رہی ہے وہاں گھنے جنگلات ہیں جنہیں حساس علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ماحولیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان جنگلوں کو کاٹ کر اڈانی کو جگہ فراہم کی گئی تو ماحولیات کا بہت بڑا نقصان ہو گا۔