Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاتور میں مسلم نوجوان کی خود کشی کا باعث بننے والے ملزم پر کارروائی کا مطالبہ

Updated: May 08, 2025, 5:27 PM IST | Sharjil Qureshi | Mumbai

جلگائوں کی ایک سماجی تنظیم نے کلکٹر کو میمورنڈم دے کر واقعے کو شرمناک قرار دیا، آپریشن سیندور کے پس منظر میں آپسی اتحاد پر زور

Workers of Niaz Ali Bhaya Foundation giving a memorandum to the District Collector. Photo: INN
ضلع کلکٹر کو نیاز علی بھیا فائونڈیشن کے کارکنان میمورنڈم دیتے ہوئے ۔ تصویر: آئی این این

 ایک روز قبل لاتور شہر کے ایم آئی ڈی سی علاقے میں سٹرک پر سائیڈ نہ دینے جیسی معمولی بات پرہوئے جھگڑے میں آصف غفور پٹھان(۳۰)کو پاکستانی کہہ کر مارا پیٹا گیا تھا جس سے دل برداشتہ ہو کر اس نے خودکشی کرلی تھی۔ اس واقعہ کی مذمت میں جلگائوں کے نیاز علی بھیا فائونڈیشن کے کارکنان نے ضلع کلکٹر کو مذمتی مکتوب دے کر خاطی شخص کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 
 اس سلسلے میں نیاز علی بھیا فائونڈیشن کے صدر سید ایاز علی نے سوشل میڈیا پر اطلاع دی کہ ’’جلگائوں ضلع کلکٹر انتظامیہ کے تو سط سے صدر جمہوریہ کو روانہ کئے گئے مکتوب میں پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے جواب میں ایئر فورس کے ذریعے کئے گئے جوابی حملےکا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں ہمیں یک ہندوستانی ہونے کے ناطےاتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ ان حالات میں اس طرح کا واقعہ شرمناک بات ہے اور قابل مذمت ہے۔ ‘‘
مکتوب میں لکھا ہے کہ ہم نیاز علی بھیا جلگائوں کے اراکین لاتور میں پیش آئے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ خاطی کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جائے۔ تاکہ اسکے بعد کوئی کسی ہندوستانی شخص کو پاکستانی کہہ کر مار پیٹ نہ کریں اور نا ہی کسی ہراساں کریں اسکے لئے سخت قانونی ترمیم بھی کی جائے۔ مذمتی مکتوب دینے کیلئے ضلع کلکٹر دفتر پہنچنے والے وفد میں ایاز علی کے علاوہ فیروز پلمبر، نورا پہلوان، ناظم پینٹر، جمیل شیخ، کامل خان، شفیع ٹھیکیدار ، شیخ ایان، حاجی صلاح الدین سمیت دیگر افراد شریک تھے۔ 
 یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد سے مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور ان پر تشدد کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK