یہاں ایک معروف ڈاکٹر نے ۶۵ ؍سالہ زندہ شخص کو نہ صرف مردہ قرار دیا بلکہ اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا۔ اہل خانہ مریض کو گھر لاکر آخری رسومات کی تیاری کررہے تھے کہ اچانک اس نے حر کت کی۔
EPAPER
Updated: June 16, 2025, 11:35 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Ulhasnagar
یہاں ایک معروف ڈاکٹر نے ۶۵ ؍سالہ زندہ شخص کو نہ صرف مردہ قرار دیا بلکہ اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا۔ اہل خانہ مریض کو گھر لاکر آخری رسومات کی تیاری کررہے تھے کہ اچانک اس نے حر کت کی۔
یہاں ایک معروف ڈاکٹر نے ۶۵ ؍سالہ زندہ شخص کو نہ صرف مردہ قرار دیا بلکہ اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا۔ اہل خانہ مریض کو گھر لاکر آخری رسومات کی تیاری کررہے تھے کہ اچانک اس نے حر کت کی۔ بعدازاں اہل خانہ نے مریض کو ایک دوسرے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کیا۔ جہاں مردہ قرار دیا گیا شخص ٹھیک ہوگیا اور اس نے دوپہر کا کھانا بھی کھایا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ابھیمان تائڈے کی طبیعت کچھ عرصہ سے ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے انہیں جے جے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ چند روز قبل ہی وہ ٹھیک ہوکر اپنے گھر لوٹے۔ سنیچر کی صبح اچانک وہ بے ہوش ہو گئے۔ اس کے بعد ان کا بیٹا رکشے سے کیمپ نمبر ۴ ؍میں واقع شیونیری اسپتال لے گیا۔ یہاں ڈاکٹر آہوجا نے رکشے میں ہی مریض کی تشخیص کی اور ابھیمان تائڈے کو مردہ قرار دیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر آہوجا نے اپنی دستخط سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا۔ بعدازاں اہل خانہ مردہ قرار دیئے گئے شخص کو گھر لے گئے اور آخری رسومات کی تیاری کرنے لگے کہ اچانک ابھیمان تائڈے کا سینہ زور زور سے دھڑکنے لگا۔ انہیں فوری طور پر ایک دوسرے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر علاج شروع کیا۔ کچھ دیر بعد ہی ابھیمان تائڈے کو ہوش آگیا اور وہ بہتر محسوس کرنے لگے۔ اس واقعہ کے بعد اہل خانہ نے ڈاکٹر آہوجا کیخلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی میڈیکل کی سند رد کرنے کا مطالبہ کیا۔