Inquilab Logo Happiest Places to Work

لندن: "عید آن دی اسکوائر" کے ۱۹؍ سال مکمل، شہر کے میئر سمیت مختلف مذاہب کے ماننے والوں کی شرکت

Updated: June 09, 2025, 6:59 PM IST | London

عید کے تیسرے دن، اتوار کو منعقدہ اس تقریب میں امدادی گروپس سے لے کر ثقافتی، تعلیمی اداروں اور تنظیموں نے شرکاء کو اپنی خدمات کے متعلق آگاہ کرنے اور تفریحی سرگرمیاں پیش کرنے کیلئے اسٹالز لگائے۔ ان میں یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ، مسلم ایڈ اور برٹش اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن شامل تھے۔

London Mayor Sadiq Khan at “Eid in the Square.” Photo: X
لندن کے میئر صادق خان ’’عید آن دی اسکوائر‘‘ کے موقع پر۔ تصویر: ایکس

برطانیہ میں مسلم مردوں، خواتین اور بچوں کے ساتھ کئی اداروں اور تنظیموں سے جڑے افراد لندن کے مشہور ٹریفلگار اسکوائر میں عید الاضحیٰ کے اسلامی تہوار کو منانے کیلئے جمع ہوئے۔ لندن کے میئر صادق خان کے زیر اہتمام "عید آن دی اسکوائر" ایونٹ کے حصے کے طور پر، ہزاروں افراد عید الاضحیٰ منانے کیلئے اکٹھے ہوئے۔ واضح رہے کہ یہ تقریب گزشتہ ۱۹ برسوں سے منعقد کی جارہی ہے۔ اس میں مختلف مذاہب کے افراد بھی شریک ہوتے ہیں۔ 

عید کے تیسرے دن، اتوار کو منعقدہ اس تقریب میں مسلمان خاندانوں کا خیرمقدم کیا گیا جس میں مختلف سرگرمیاں، متنوع ثقافت، کھانے، تفریح اور اسلامی طرز کے فنون شامل تھے۔ اس موقع پر امدادی گروپس سے لے کر ثقافتی، تعلیمی اداروں اور تنظیموں نے شرکاء کو اپنی خدمات کے متعلق آگاہ کرنے اور تفریحی سرگرمیاں پیش کرنے کیلئے اسٹالز لگائے۔ ان میں ترکی کا بین الاقوامی ثقافتی اور لسانی مرکز یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ، مسلم ایڈ، اور برٹش اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن شامل تھے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملوں میں شدت، غزہ کے کئی علاقوں میں انخلاء کی نئی ہدایات جاری

تقریب میں شریک ہونے والے محتشم پال، جو ایک پولیس افسر اور برٹش ٹرانسپورٹ پولیس (بی ٹی پی) کے اندر مسلم ایسوسی ایشن کے چیئر ہیں، نے انادولو کو بتایا کہ یہ جشن ان کیلئے مسلم برادری اور مختلف پس منظر اور ثقافتوں کے لوگوں کے ساتھ سے رابطہ قائم کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔ گزشتہ تقریبات کا حوالہ دیتے ہوئے، پال نے نوٹ کیا کہ آج انہیں بالکل مختلف ردعمل ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سارے لوگ آ رہے ہیں اور تصاویر کھینچ رہے ہیں، خاص طور پر بچے پولیس کی ٹوپیاں پہن کر تصاویر لے رہے ہیں۔ پال نے مزید کہا کہ کئی افراد نے ان کے اسٹال پر آکر ایچ آر ڈی (ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ) کے بارے میں پوچھا کہ وہ پولیس فورس میں کیسے شامل ہو سکتے ہیں اور جرائم کی رپورٹنگ کیسے کی جاتی ہے۔  

مسلم ایڈ کے سی ای او خالد جاوید نے کہا کہ وہ پورے برطانیہ سے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ عید منانے کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اسکاٹ لینڈ، آئرلینڈ اور ویلز سے لوگ شامل ہوئے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب مسلم ایڈ نے لندن کے میئر کے ساتھ شراکت داری میں اس طرح کی تقریب کی سرپرستی کی ہے۔ جاوید نے کہا کہ ہم انسانیت، تبدیلی اور امید کا پیغام پھیلا رہے ہیں۔ خان نے تقریب کے دوران اپنی تقریر میں غزہ اور سوڈان میں تباہ کن انسانی صورتحال کا بھی ذکر کیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: امدادی بحری جہاز’’میڈلین‘‘ کو اسرائیل نے روکا، سامان ضبط، عملہ گرفتار

کم نمائندگی والے برادریوں کو مفت رہنمائی فراہم کرنے والی سروس منٹیو کے سی ای او اور شریک بانی ابراہیم فیرولو نے انادولو کو بتایا کہ وہ اس جشن کو "مختلف پس منظر کے لوگوں سے رابطہ قائم کرنے" کے موقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے سوشل انٹرپرائز منٹیو کے ساتھ یہاں ہوں، جہاں ہم نوجوانوں کو ان کی زندگی کے ساتھ کیا کرنا ہے، اس بارے میں مفت رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ لوگوں کے ردعمل اور دلچسپی کے بارے میں، فیرولو نے کہا کہ ان کے اسٹال پر بہت مختلف لوگ آئے ہیں۔ مجھے یہ ہمیشہ اچھا لگتا ہے جب چھوٹے بچے آکر اپنے خوابوں اور خواہشات کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اسٹال پر آج کچھ سرگرمیاں ہوئیں، لیکن پھر وہ لوگ بھی جو فعال طور پر حمایت ڈھونڈ رہے ہیں۔ اور چونکہ ہم تارکین وطن کے پس منظر سے ہیں، یہاں ہمیشہ وہ مضبوط حمایت موجود نہیں ہوتی، اور اس لئے ہم اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے اس خلاء کو پر کر سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK