سنیچر کو یہ جانکاری دیتے ہوئے عہدیداروں نے بتایا کہ مقامی بازار میں فروخت کنندگان کو پرکشش قیمتیں مل رہی ہیں۔
EPAPER
Updated: July 07, 2024, 11:56 AM IST | Agency | Kolkata
سنیچر کو یہ جانکاری دیتے ہوئے عہدیداروں نے بتایا کہ مقامی بازار میں فروخت کنندگان کو پرکشش قیمتیں مل رہی ہیں۔
سنیچر کو یہ جانکاری دیتے ہوئے عہدیداروں نے بتایا کہ مقامی بازار میں فروخت کنندگان کو پرکشش قیمتیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے درآمد کنندگان نے ابتدائی طور پر دلچسپی ظاہر کی تھی تاہم قیمت پر معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے برآمدات نہیں ہو سکیں۔ حکام نے بتایا کہ مقامی مارکیٹ سے بیچنے والوں کو اچھا ردعمل مل رہا ہے اور دہلی میں ایک نمائش میں تقریباً۱۷؍ ٹن مالدہ آم۱۰۰؍ سے۱۵۰؍ روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہوئے۔ کم فصل اور اعلیٰ پیداوار کی وجہ سے تھوک قیمتوں میں ۵۰؍سے ۸۰؍ فیصد تک اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھئے:آپریشن گرین اسکیم ناکام، حکومت پریشان
مالدہ کے باغبانی کے ڈپٹی ڈائریکٹر سمنت لائیک نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’اس سال، برآمدی سودے برطانیہ اور دبئی کے خریداروں نے منسوخ کر دیئے تھے جنہوں نے ابتدائی طور پر دلچسپی دکھائی تھی۔ وہ اس قیمت کو پورا نہیں کر سکے جو ہم مانگ رہے تھے۔ ‘‘
مغربی بنگال ایکسپورٹرس کوآرڈینیشن کمیٹی کے جنرل سکریٹری اجول ساہا نے کہا کہ ’ہم ساگر‘ قسم کے۱۳؍ کوئنٹل برآمد کرنے کے پہلے مرحلے میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے، لیکن درآمد کنندگان بات چیت کے آخری مرحلے میں قیمت پر متفق نہیں ہو سکے۔ لائیک نے کہا کہ اس سال گرمی اور غیر موسمی بارش کی وجہ سے پیداوار میں زبردست کمی کے باعث آم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مالدہ میں آم کی کئی اقسام دستیاب ہیں، جیسے فاضلی، ہم ساگر، لکشمن بھوگ، لنگڑا اور امراپلی۔