تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیٹ امتحان طلبہ کے مفادات، سماجی انصاف اور غریبوں کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ نیٹ طلبہ کی ترقی کے مواقع میں رکاوٹ ہے۔
EPAPER
Updated: June 16, 2024, 8:44 PM IST | Chennai
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیٹ امتحان طلبہ کے مفادات، سماجی انصاف اور غریبوں کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ نیٹ طلبہ کی ترقی کے مواقع میں رکاوٹ ہے۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے اتوار کو کہا کہ میرٹ کی پیمائش کے طور پر `چھاپنا’’ ایک `گھپلہ‘‘ ہے اور مرکز کو قومی امتحان کا دفاع کرنا بند کرنا چاہئے کیونکہ یہ طلبہ کے مفادات، سماجی انصاف اور غریبوں کے خلاف ہے۔ اسٹالن نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ ’نیٹ‘ امتحان کے ارد گرد جاری تنازعات اس کی بنیادی طور پر غیر مساوی نوعیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ ہمیں ایسے معاشرے میں ترقی کے مزید مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔ اس کے برعکس، ’نیٹ‘ ایسے طلبہ کے مواقع میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر تعلیم کے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) کے دفاع کے باوجود، حالیہ واقعات ایک مختلف تصویر پیش کرتے ہیں۔ گجرات پولیس نے تفتیش کاروں کےاو ایم آر شیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں ایک ایف آئی آر درج کی ہے، جس میں مالی مفاد پیش نظر ہے۔ کئی کروڑ روپے اور آٹھ بلینک چیک، ایک اسکول کے پرنسپل، ایک فزکس ٹیچر، اور کئی نیٹ کوچنگ مراکز کو ملوث کرنے کی یہ سازش، نظامی تبدیلی کی فوری ضرورت پر زور دیتی ہے۔ مزید برآں، سی ایم نے کہا کہ آنجہانی انیتھا سے لے کر ان گنت طلبہ تک جنہوں نے اپنی جانیں لی ہیں، ہم گواہ ہیں۔ نیٹ نے بار بار اپنے آپ کو ایک وسیع گھوٹالے کے طور پر ظاہر کیا ہے جو تمام سطحوں کو متاثر کرتا ہے۔ یونین حکومت کو اس مخالف طالب علم، سماج دشمن انصاف اور غریب مخالف نیٹ نظام کا دفاع کرنا چھوڑ دینا چا ہئے۔
یہ بھی پڑھئے: این سی ای آر ٹی کی نئی درسی کتاب سے بابری مسجد کا نام ہٹا دیا گیا
بتا دیں کہ ایس انیتھا، ایک درج فہرست ذات کی تمل لڑکی، جس نے میڈیسن کا کورس کرنے کے اپنے خواب کا تعاقب کرنے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا مگر اس نے ۲۰۱۷ء میں اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔ کیرالا کانگریس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر کہا کہ یہ تمل ناڈو کے آریالور ضلع کی انیتھا ایک دلت لڑکی جس نے بارہویں جماعت میں ۹۸؍ فیصدحاصل کئے لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی درخواستوں کو مسترد کرنے کے بعدنیٹ کے خلاف اس کی لڑائی ناکام ہونے کے بعد خودکشی کرلی۔ آج جب آپ بارہویں میں فزکس اور کیمسٹری میں فیل ہونے والے امیدوار کے ۷۰۵؍ اور ۷۲۰؍ نمبرات دیکھتے ہیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ انیتھا اس لڑائی میں کتنی غیر منصفانہ اور یک طرفہ تھی۔