Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھساول اور منماڑ پولیس نے سمری رپورٹ میں اساتذہ کو کلین چٹ تو دی مگر ایف آئی آررَد نہیں کی

Updated: June 03, 2024, 11:15 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

جلگائوں اور بھساول کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے بھساول میں واقع ریلوے بورڈ کے آفیسران سے ملاقات کی اور ۵۹؍ طلباء اور ۵؍اساتذہ کو بلا وجہ ہراساں اور قید کئے جانے پر ہرجانہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Members of the delegation giving information regarding their demands to the media representatives. Photo: INN
وفد میں شامل افراد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اپنے مطالبات سے متعلق معلومات دیتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

پچھلے سال بہار سے سانگلی، میرج اور پونے کے مدرسوں کو جانے والے ۶۰؍ سے زائد طلبہ کو ٹرین سے اتارنے کے معاملات سامنے آئے تھے۔ اس ضمن میں  بھساول پولیس اور منماڑ پولیس نے مجسٹریٹ ریلوے کورٹ، بھساول کے روبرو ’سی سمری رپورٹ‘ پیش کردی ہے۔ جس میں  ۵؍اساتذہ کو مختلف الزامات سے کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ شبہ کی بنیاد پر محض ایک مسافر کی شکایت پر بھساول اور منماڑ ریلوے جنکشن پر مدرسے کے بچوں  کو تحویل میں لیا گیا تھا اور انکے ساتھ سفر کرنیوالے ۵ ؍ اساتذہ کرام پر مبینہ اسمگلنگ کا الزام عائد کرکے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ تاہم’سی سمری رپورٹ‘ میں کلین چٹ دینے کے باوجود اب تک ایف آئی آر رد نہیں ہو ئی ہے۔ 
طلبہ اور اساتذہ کوانصاف دلانے کیلئے مختلف تنظیموں پر مشتمل وفد کی ریلوے کے اعلیٰ افسران سے ملاقات
اسی معاملے میں جلگائوں اور بھساول کے مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے وفدکی شکل میں بھساول میں ریلوے بور ڈ کے دفتر پہنچ کر سینٹرل ریلوے کے اعلیٰ آفیسران سےملاقات کی اور انہیں مطالباتی مکتو ب کے ذریعے مطالبہ کیا کہ وہ طلباء اور پانچ مولویوں کو نقصان بھرپائی ادا کریں۔ ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس کی شبیہ کو داغد ار کرنے والے بھساول اور منماڑ آر ایف پی کے عارضی انسپکٹر راھا کسان مینا اور سندیپ کمار دیسوال کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ 
 یاد رہے کہ ۳۰؍مئی۲۰۲۳ ءکو دانا پور سے پونے جانیوالی ٹرین نمبر۱۰۴۰؍ میں سفر کرنے والے کل۵۹؍ طلباء اور انکے ساتھ موجود ۵ ؍ اساتذہہ میں ایک مولوی انظر عالم اور ۲۹؍ بچوں کو بھساول ریلوے اسٹیشن پر بقیہ ۴؍ مولویوں اور۳۰؍ بچوں کو منماڑ ریلوے اسٹیشن پرآر پی ایف پولیس نے ایک مسافر کی شکایت پرمبینہ انسانی اسمگلنگ کی شکایت پر تحویل میں لیا تھا۔ 
’’سی سمری رپورٹ ‘‘کیا ہوتی ہے؟
 کوئی شکایت غلط فہمی کی بنیاد پر درج کی گئی ہو اس رد کرنے کیلئے جو رپورٹ پولیس کی جانب سے معزز کورٹ کو پیش کی جاتی ہےاُسے ’سی سمری ‘ رپورٹ کہا جاتا ہے۔ بھساول اور منماڑ ریلوے پولیس مذکورہ بالا معاملے میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی تھی جس کا اندراج نمبر ۵۷۷؍۲۳ اور ۴۰۸؍۲۳ہے کی تحقیقات میں یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ غلط فہمی ہونے پر شکایت درج کی گئی تھی۔ 
 اس سلسلے میں فاروق شیخ عبداللہ (جلگائوں مسلم منیار برداری ) نے بتایا کہ ایف آئی آر رد کروانےکیلئے انہوں نے اور منماڑ کے سماجی کارکن قیوم بھائی نے ہائی کورٹ اورنگ آباد بینچ میں عرضی داخل کی ہے جس پر کورٹ نے بھساول اور منماڑ ریلوے پولیس انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے، تاہم اب تک پولیس کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ جس سے یہ معاملہ ہائی کورٹ میں التواء کا شکار ہے۔ مذکورہ کیس میں ۵؍اساتذہ جو اپنا فرض نبھا رہے تھے انہیں بغیر کسی جرم کے تقریباً تین ماہ تک جیل میں رہنا پڑا، اس دوران انہیں سماجی، مالی اور ذہنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان کا ذریعہ معاش ختم ہو گیا، اسلئے پانچوں  اساتذہ کو معاوضہ دیا جائے۔ انڈین ریلوے کی طرف سے ہر ایک کو۱۰؍ لاکھ روپے اور۵۹ ؍ طالبہ کو تعلیم حاصل کرنے کیلئے سفر کررہے تھے انہیں آدھے راستے میں روکا گیا۔ ان کے ساتھ قیدیوں جیسا سلوک کیا جاتا تھا اس کا ان بچوں پر برا اثر پڑتا ہے اور آج وہ تعلیم سے محروم ہیں، انہیں فی طالب علم ۵ ؍ لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے۔ یہ مطالبہ جلگائوں کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نےریلوے بورڈ کے مینیجر اورریلوے فورس سیکورٹی کمشنر بھساول سے تحریری مکتوب کے ذریعے کیا ہے۔ وفد میں فاروق شیخ، مظہر پٹھان، حافظ رحیم پٹیل، انور خان، متین پٹیل، انیس شاہ، امتیاز شیخ، ندیم شیخ اور مسلم منچ بھساول کے عہدیداران شامل تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK