Inquilab Logo Happiest Places to Work

۵؍ دسمبر کو نئی حکومت کی تشکیل مگر وزیراعلیٰ کا نام اب بھی مخفی

Updated: December 02, 2024, 10:32 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

فرنویس پر اتفاق کا دعویٰ مگر اعلان سے گریز، تقریب حلف برداری میں وزیراعظم اور کئی وزرائے اعلیٰ کی شرکت متوقع۔

Chandrasekhar Bawankole talking to the media. Photo: INN
چندر شیکھر باونکولے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

مہاراشٹر اسمبلی الیکشن یکطرفہ جیت  لینے کے باوجود  ۹؍ دن بعد بھی مہایوتی  ریاست کے نئے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان نہیں کرسکی البتہ اتوار کو یہ اعلان کردیا گیا کہ نئی حکومت جمعرات ۵؍ دسمبر کو تشکیل دی جائے گی  اور تقریب حلف برداری میں وزیراعظم مودی سمیت  پارٹی کے سینئر لیڈر اور کئی وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔ 
وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان نہ کرنے پر  اپوزیشن کی شدید تنقیدوں کےبعد بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے اتوار کو اعلان کیاکہ’’ ۵؍دسمبر کو آزاد میدان میں شام ۵؍بجے وشوگرو وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی۔‘‘ اس اعلان کے موقع پر بھی وہ یہ نہیں بتاسکے کہ ریاست کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہو گا۔ 
ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دیویندر فرنویس کو تیسری مرتبہ مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بنانے پر ریاستی بی جےپی کے لیڈران متفق ہیں البتہ حتمی فیصلہ دہلی سے ہونا ہے۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ کے ساتھ ۱۲؍ وزیرحلف لیں گے۔ان میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، چندر شیکھر باونکلے، سدھیر منگٹی وار اور دیگرشامل ہیں۔ اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ وزیر خزانہ بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے:اجمیر درگاہ کیخلاف پٹیشن پر برہمی، وزیراعظم کو مکتوب

اس مرتبہ چند نئے چہروں اور پارٹی کے سینئر لیڈروں کو بھی موقع ملنے کی امید  ظاہر کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ ایکناتھ  شندے یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں نہیں ہیں اور بی جے پی اعلیٰ کمان جو بھی فیصلہ کرےگا  وہ انہیں منظور ہو گا۔ اس سوال پر کہ کیا شیوسینا وزارت داخلہ پر بضد ہیں ؟ شندے نے کہا کہ قلمدانوں کی تقسیم کیلئے   تینوں پارٹیوں کےلیڈروں کی مشترکہ میٹنگ ہوگی جس میں بات چیت کے ذریعے قلمدان تقسیم کئے جائیں گے۔ 

انہوں نےقلمدانوں کی تقسیم پر مہایوتی میں کھینچ تان کی بھی تردید کی ہے حالانکہ ذرائع کے مطابق شیوسینا (شندے) وزارت داخلہ اور اسپیکر کے عہدے کا مطالبہ کررہی ہے۔  اس بیچ یہ قیاس آر ائی بھی چل رہی ہے کہ نیا چہرا پیش کرتے ہوئے  زعفرانی اتحاد وزیراعلیٰ شندے کے بیٹے  شری کانت شندے کو ریاست کی باگ ڈور سونپ سکتی ہے۔ حالانکہ اس کے امکانات بہت کم ہیں  تاہم اس ضمن میں  پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شندے نے تصدیق یا تردید کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ ’’ ابھی ہر طرح سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’گزشتہ ہفتے دہلی میں (مرکزی وزیر) امیت شاہ کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی تھی اور اب ہم تینوں اتحادی شراکت دار حکومت کی تشکیل کے بارے میں بات چیت کریں گے۔‘‘  اس بیچ نئی حکومت  کی تشکیل میں ہونےوالی تاخیر پر اپوزیشن مسلسل تنقید کررہاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK