حکومت نے ۲۴۱۰؍ روپے فی کوئنٹل کا وعدہ کیا ہے مگرمارکیٹ میں ۱۵۰۰؍ سے ۲۰۰۰؍ کے دام مل رہے ہیں ، کسان ناراض ، احتجاج شروع
EPAPER
Updated: August 25, 2023, 10:57 AM IST | Agency | Nasik
حکومت نے ۲۴۱۰؍ روپے فی کوئنٹل کا وعدہ کیا ہے مگرمارکیٹ میں ۱۵۰۰؍ سے ۲۰۰۰؍ کے دام مل رہے ہیں ، کسان ناراض ، احتجاج شروع
حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ کسانوں سے نیشنل ایگری کلچرل مارکیٹنگ فیڈریشن (نافیڈ) کے ذریعے ۲۴۱۰؍ روپے فی کوئنٹل کی شرح سے پیاز خریدے گی۔ حالانکہ کسان حکومت کے اعلان سے مطمئن نہیں تھے لیکن بدھ کو مرکزی وزیر بھارتی پوار جو کہ ناسک ہی سے رکن پارلیمان ہیں کی مداخلت کے بعد ضلع کے لاسل گائوں بازار سمیتی میں جمعرات سے پیاز کی نیلامی شروع کرنے کا اعلان کیا گیاتھا لیکن جمعرات کی صبح نیلامی شروع ہوتے ہی بند ہو گئی۔ وجہ یہ ہے کہ کسانوں کو پیاز کے مناسب دام نہیں مل رہے ہیں ۔
اطلاع کےمطابق صبح جب مارکیٹ کھلا تو عمدہ کوالیٹی کے پیاز کیلئے ۱۵؍ سو سے ۲؍ ہزار روپے فی کوئنٹل کے دام لگائے گئے جبکہ کسان چاہتے تھے کہ انہیں کم از کم سرکاری دام ۲۴۱۰؍ روپے فی کوئنٹل دیئے جائیں ۔ ناراض کسانوں نے نیلامی بند کر دی اور سڑکوں پر احتجاج دوبارہ شروع کر دیا۔ یاد رہے کہ کسان حکومت کی جانب سے پیاز کے ایکسپورٹ پر ۴۰؍ فیصد ٹیکس عائد کئے جانےکے بعد سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں ۔ لاسل گائوں کی بازار سمیتی کے سربراہ کشن دھانگے نے بتایا کہ’ ’ہم نے کسانوں کو بتایا کہ ابھی نافیڈ نے پیاز کی خریداری شروع نہیں کی ہے۔ اس لئے حکومت کے مقرر کردہ دام فی الحال نہیں مل سکتے۔ مگر کسان پیاز کی نیلامی کیلئے تیار نہیں ہوئے۔ انہوں نے سڑک جام کر دی اور احتجاج کرنےلگے۔‘‘ دھانگے نے بتایا کہ کسان اس وقت تک پیاز فروخت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں جب تک کہ انہیں ۲۴۱۰؍ روپے فی کوئنٹل کے دام نہیں ملتے۔
یاد رہے کہ حکومت نے کہاتھا کہ کسانوں سے پیاز کی خریداری شروع کر دی گئی ہے اور ناسک کے علاوہ احمد نگر میں اس کیلئے مراکز قائم کئے جا رہے ہیں ۔ لیکن جمعرات تک تو ایسی کوئی بھی خبر نہیں آئی کہ نافیڈ نے کہیں کسانوں سے پیاز خریدی ہو۔ یاد رہے کہ کسان گزشتہ ۳؍ دن سے احتجاج کر رہے تھے اور انہوں نے ضلع کی ممبئی آگرہ ہائی وے کو بلاک کر دیا تھا لیکن پولیس نے جمعرات ہی کو انہیں وہاں سے ہٹایا تھا کیونکہ بازار سمیتی میں پیاز کی نیلامی پر اتفاق ہو گیا تھا لیکن جب کسانوں کو مناسب دام نہیں ملے تو انہوں نے نیلامی بندکرکے دوبارہ سڑک جام کر دی۔
کچھ ایسا ی معاملہ پمپل گائوں مارکیٹ میں بھی پیش آیا جہاں جمعرات کو کسان اپنے پیازلے کر پہنچے تھے مگر وہاں بھی دام نہ ملنے پر کسانوں نے نیلامی کا ارادہ ترک کر دیا۔ کسانوں سے کہا گیا کہ اگر انہیں ۲۴۱۰؍ روپے فی کوئنٹل دام چاہئے تو وہ نافیڈ کے مراکز پر پیاز فروخت کریں ۔ اس پر کسانوں کا سوال تھا کہ ’’نافیڈ ہے کہاں ؟ نافیڈ نے کہیں بھی پیاز کی خریداری شروع نہیں کی ہے۔ ‘‘ ناسک میں چاندوڑ بھی ایک علاقہ ہے جہاں پیاز کا بڑا بازار ہے یہاں بھی کسانوں کو اسی دقت کا سامنا کرنا پڑا۔
منماڑ اور ناندگائوں میں نیلامی شروع
دوسری طرف ناسک ہی کے منماڑ اور ناندگائوں میں واقع بازار سمیتی میں کسانوں نے نیلامی شروع کر دی ہے۔ یہاں انہیں ۱۸۰۰؍ سے ۲۲۰۰؍ روپے فی کوئنٹل کے حساب سے دام مل رہے تھے۔ حالانکہ اس مارکیٹ میں پیاز کی آمد کم بتائی جا رہی ہے لیکن جمعرات کو یہاں اس کی فروخت میں کسی بھی طرح کی کوئی رکاوٹ دیکھنےکو نہیں ملی۔