مہاراشٹر نے نجی شعبے میں یومیہ کام کے اوقات ۹؍سے بڑھا کر۱۰؍ گھنٹے کر دیے، تاہم، کام کے یہ زائد اوقات اوور ٹائم کی ادائیگی اور ملازمین کی رضامند ی پر منحصر ہوں گے۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 2:13 PM IST | Mumbai
مہاراشٹر نے نجی شعبے میں یومیہ کام کے اوقات ۹؍سے بڑھا کر۱۰؍ گھنٹے کر دیے، تاہم، کام کے یہ زائد اوقات اوور ٹائم کی ادائیگی اور ملازمین کی رضامند ی پر منحصر ہوں گے۔
مہاراشٹر حکومت نے بدھ کو لیبر قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی جس کے تحت نجی شعبے اور فیکٹریوں میں کام کے اوقات میں اضافہ کیا جائے گا، البتہ یہ اوور ٹائم ادائیگی اور ملازمین کی رضامندی پر منحصر ہوگا۔نئے ضوابط کے تحت، نجی ادارے کام کے اوقات نو سے بڑھا کر دس گھنٹے کر سکیں گے، جبکہ فیکٹریاں نو سے بارہ گھنٹے تک اضافہ کر سکیں گی۔نئے قواعد۱۹۴۸ء کے فیکٹری ایکٹ اور۲۰۱۷ء کے دکانوں اور اداروں کے ایکٹ میں ترامیم کے ذریعے نافذ کیے جائیں گے۔ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے صنعتوں کو زیادہ مانگ یا مزدوروں کی قلت کے دوران بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھئے: تہوارو ں کےپیش نظرریلوے پولیس کی اچانک چیکنگ مہم
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کے دفتر نے کہا کہ ترامیم کا مقصد سرمایہ کاری کو راغب کرنا، روزگار پیدا کرنا اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔مہاراشٹر لیبر محکمہ کی پرنسپل سیکرٹری ادزیس کندن کے حوالے سے ہندوستان ٹائمز نے بتایا کہ کام کے بڑھائے گئے اوقات کو اوور ٹائم سمجھا جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ ملازمین کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اہلکار نے کہا کہ ’’دن میں نو گھنٹے اور ہفتے میں۴۸؍ گھنٹے کے بعدمزید جتنا وقت کام کیا جائے گا وہ اوور ٹائم شمار ہوگا۔‘‘پانچ کی بجائے چھ گھنٹے کے بعد آرام کی بریک دی جائے گی اور قانونی اوور ٹائم کی حد سہ ماہی میں۱۱۵؍ سے بڑھ کر۱۴۴؍ گھنٹے ہو جائے گی۔ ۲۰؍سے کم ملازمین والے اداروں کو اب رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن انہیں ایک سادہ اطلاعی عمل کے ذریعے حکام کو مطلع کرنا ہوگا۔کام کے زیادہ سے زیادہ اوقات میں تبدیلیوں کے بعد مہاراشٹر کے ضوابط اب کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش اور تریپورہ کے ہم آہنگ ہوں گے، جنہوں نے پہلے ہی اسی طرح کی تبدیلیاں متعارف کرائی ہیں۔