Inquilab Logo

ملاڈ: شادی کی تقریب میں پٹاخے سےفلیٹ میں آتشزدگی حادثہ معاملہ میں ایک ماہ بعدکیس درج

Updated: March 26, 2024, 10:06 PM IST | Suresh Vaktaniya | Mumbai

ایک ماہ کی تحقیقات کے بعد آخرکار دنڈوشی پولیس نےشادی کی تقریب کے دوران پٹاخے سےفلیٹ میں آتشزدگی معاملہ میں ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ۔

The flat on the top floor of the building was on fire. In the second picture, a box of firecrackers and rockets. Photo: INN
عمارت کے اوپری منزلے پرواقع فلیٹ میں پٹاخے سےآگ لگی تھی۔ دوسری تصویر میں پٹاخے راکٹ کا باکس۔ تصویر : آئی این این

ایک ماہ کی تحقیقات کے بعد آخرکار دنڈوشی پولیس نےشادی کی تقریب کے دوران پٹاخے سے فلیٹ میں آتشزدگی معاملہ میں ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔ معاملہ یہ ہے کہ ملاڈ کی ۲۸؍ منزلہ عمارت کے احاطہ میں شادی کی تقریب کے دوران پٹاخے پھوڑنے کےدوران ایک راکٹ فلیٹ میں گرا جس سے بھیانک آگ لگ گئی۔ تاہم تحقیقات میں تعاون کرنے کے بجائے سوسائٹی بلڈر نے تمام مکینوں کو نوٹس جاری کیا جس میں انہیں اپنی بالکنی میں کچھ رکھنے یا سجانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی، چھجہ کی جگہ پر تجاوزات کرنے پر ایف آئی آر درج کرانے اور کارروائی کرنے کی دھمکی بھی دی۔

یہ بھی پڑھئے: دادر : پیر بغدادی مسجد میں یومیہ تقریباً۰۰ ۱۵؍روزہ داروں کے افطار کا نظم

دنڈوشی پولیس کو ابھی تک آتشزدگی کے واقعے کے بعد جلے ہوئے پٹاخوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت کوئی ثبوت برآمد نہیں ہوا ہے اور اس معاملے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ شکایت کنند ہ ۶۴؍سالہ پردیپ چودھری نے الزام لگایا ہے کہ آگ بجھانے کے نظام کی خرابی بھی لاپروائی کی وجہ میں شامل ہے۔ ایک پولیس اہلکار کے مطابق ایف آئی آر ۲۰؍مارچ کو دنڈوشی پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔ پردیپ چودھری نے پولیس کو بتایا تھا کہ ۱۸؍ فروری کو ان کا بیٹا پرشانت چودھری اور بہو ممبئی سے باہر پکنک منانے کیلئے گئے تھے اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ رات کے کھانے کیلئے باہر گئے تھے۔ شام کو پڑوسی ایس آر اے سوسائٹی والے شادی کی بارات کے ساتھ ان کی سوسائٹی میں داخل ہوئے۔ قریب ہی کسی نامعلوم شخص نے پٹاخے والا راکٹ جلایا اور ایک راکٹ ان کے گھر کی گیلری میں گرا جس سے آگ بھڑک اٹھی اور بیڈ روم میں پھیل گئی۔ سوسائٹی والوں نے انہیں اس کی اطلاع دی اور وہ وہاں  پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ آخرکار ایک ماہ بعد پولیس نے ان کے گھر میں آگ لگنے کے ذمہ دار نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔ ان کا الزام ہے کہ بلڈر بھی اتنا ہی ذمہ دار ہے کیونکہ ان کی گیلری میں آگ لگنے پر فائر سسٹم کام نہیں کر رہا تھا۔ ہم نے آگ بجھانے کیلئے اپنے گھر کا پانی استعمال کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’میں نے سونے کے کمرے کی تزئین و آرائش پر تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ کئے تھے۔ تمام نقصانات کون ادا کرے گا جبکہ یہ ہماری غلطی نہیں تھی؟‘‘
شکایت کنندہ کے بیٹے پرشانت چودھری نے کہاکہ ’’ہم نے اس فلیٹ کی خریداری میں اپنی اہم بچتیں لگائیں، لیکن ہمیں ابھی تک نجی راستہ نہیں ملا ہے۔ بلڈر نے ایس آر اے اور پرائیویٹ ٹاور ۲۸؍سوسائٹی کیلئے کامن انٹری رکھی ہے جو کہ قواعد کے خلاف ہے۔ ہمیں اس معاملہ میں انصاف چاہئے۔ پولیس آتشزدگی کے واقعے کے ذمہ دار شخص کو گرفتار کرے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK