Inquilab Logo

ملاوی کے نائب صدر سمیت ۹؍ افراد کی طیارہ کریش میں موت

Updated: June 11, 2024, 5:20 PM IST | Lilongwe

ملاوی کے صدر دفتر نے پریس ریلیز میں ملاوی کے نائب صدر ساؤلوس چلیما اور ملک کی سابق خاتون اول سمیت ۱۰؍ افراد کی طیارے کے کریش کے نتیجے میں ہونے والی میں موت کی تصدیق کی ہے۔ خیال رہے کہ یہ طیارہ پیر کو ملک کے دارالحکومت سے روانہ ہونے کے بعد گمشدہ ہو گیا تھا جس کے بعد وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کیا گیا تھا۔

The condition of the aircraft after the accident can be seen. Image: X
حادثے کے بعد طیارے کی حالت دیکھی جا سکتی ہے۔ تصویر: ایکس

ملاوی کے صدری دفتر نے پریس ریلیز میں بتایا کہ ملاوی کے نائب صدر ساؤلوس چلیما کی طیارے کے کریش کی وجہ سے موت ہو گئی ہے۔ خیال رہے کہ پیر کو نائب صدر چلیما اور دیگر ۹؍افرادکا طیارہ گمشدہ ہو گیا تھا جس کے بعد سرچ آپریشن جاری تھا۔ 

مالوی کے نائب صدر ساؤلوس چلیما۔ تصویر: ایکس

تاہم، نائب صدر سمیت دیگر ۹؍ افراد کی موت کی بھی تصدیق کی گئی ہے ۔ طیارہ ملک کے دارالحکومت لیلونگوے سے پیر کور وانہ ہوا تھا لیکن اس کی  مزوزوانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ نہیں ہو سکی۔

وزارتیں تقسیم، کوئی بڑا فرق نہیں، نتیش، نائیڈو بے اثر

تاہم، ملک کی ایوی ایشن اتھاریٹی کا طیارے کے ریڈار سے غائب ہونے کے بعد رابطہ ٹوٹ گیا تھا جس کے بعد طیارے کے گمشدہ ہونے کی خبریں عام تھیں۔

حادثے کے بعد جائے وقوع پر حکام دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر: ایکس
اس طیارے میں ملک کی سابق خاتون اول شانیل زیمبری بھی تھیں۔ صدارتی دفتر نے تمام ۱۰؍ افراد کی موت کی تصدیق کی ہے۔ دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’وہ طیارہ جس میں ملک کے نائب صدر ڈاکٹرساؤلوس چلیما سوار تھے چکنگاوا جنگل میں پایا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی جنگی کابینہ کے اہم رکن بینی گینز نے استعفیٰ دیدیا

صدر نے ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے اور آج سے جنازے کے دن تک تمام پرچم سرنگوں رہیں گے۔ یہ گروپ سابق حکومتی وزیر کی تدفین میں شرکت کیلئے جا رہا تھا۔ یاد رہے کہ ساؤلوس ۲۰۲۰ء کو نائب صدر کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔

حادثے کے بعد جائے وقوع کا منظر۔ تصویر: ایکس

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK