Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالیگاؤں: مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کی کانفرنس کی تیاریاں مکمل

Updated: June 21, 2025, 11:47 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

اتوار کو ہونیوالی یک روزہ کانفرنس میں بیرون شہر سے بھی مندوبین کی آمد ، وقف قانون ،وقف املاک کا تحفظ ، مساجد کی تعمیر کیلئے باندھ کام پرمیشن ،لاؤڈ اسپیکر نوٹس ، مذہبی تہواروں پر امن و امان ،مساجد مدارس کی آڈٹ رپورٹ جیسے موضوعات پر مفصل رہنمائی کی جائیگی۔

Convener of the Minority Defense Committee, Asif Sheikh, can be seen speaking, accompanied by Muhammad Mustaqim and others. Photo: INN
مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ اظہار خیال کرتے ہوئے،ساتھ میں محمد مستقیم اور دیگر دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

ملک میں بڑھتے ہوئے مذہبی، سماجی اور قانونی چیلنجز کے پیش نظر صنعتی شہر میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس منعقد کی جارہی ہے۔ اس کانفرنس میں مقامی افراد کے علاوہ ناسک، احمد نگر، دھولیہ، جلگاؤں اور نندروبار اضلاع سے مندوبین آرہے ہیں ۔ اتوار ۲۲؍ جون کی شام ۴؍ سے رات ۸؍ بجے تک متذکرہ کانفرنس بوستان ہِل ریسورٹ، شیخ عبدالمطلب کیمپس نزد ممبئی آگرہ ہائی وے پر منعقد ہوگی۔ 
 کانفرنس کے مقررین میں اکرم الجبار خان ( ریاٹائرڈ انکم ٹیکس کمشنر، پونے )، ڈاکٹر عرفان اجمیری ( ممبئی )، ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان ( مالیگاؤں )، انصاری عقیل احمد ( ایم ای، پونے )، سراج احمد شیخ ( آرکٹیکٹ، پونے )، ایڈوکیٹ رافع یزدانی ( لیگل پریکٹشنر، مہاراشٹر وقف ٹریبونل )، شہزاد حسین ( چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ )، شیخ شاکر ( سماجی کارکن ) شامل ہیں ۔ تفصیلات پیش کرتے ہوئے اسکے کنوینر شیخ آصف(سابق ایم ایل اے ) اور رابطہ کار محمد مستقیم ( سابق رکن بلدیہ ) نے کہا کہ بی جے پی نے مالیگاؤں میں غیر ملکی باشندوں کی سکونت اور جعلی کاغذات کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کے الزامات عائد کئے۔ اسی طرح احمد نگر، نندوربار، دھولیہ اور جلگاؤں میں مسلم اکثریتی قصبوں ، شہروں اور بستیوں کو مختلف فرقہ وارانہ عنوانات کی آڑ میں نشانے پر لیا جارہاہے۔ مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی نے اربابِ اقتدار کی سازشیں اور چالبازیاں محسوس کیں اور بروقت قانونی و سیاسی محاذ پر مورچے سنبھالے۔ اس کا نتیجہ رہا کہ اقلیتی فرقے میں خوف و ہراس کا زور ٹوٹا اور اکٹھے ہونے کی رائے عامہ ہموار ہونے لگی۔ 
  اس کانفرنس کی انتظامیہ کے کمان دار عبدالحلیم صدیقی نے کہا کہ روایتی کانفرنس کی طرح نشستن گفتن اور برخاستن کی طرح یہ کانفرنس نہیں ہے۔ اس میں عنوانات طے ہیں اور ان پر اظہارِ خیال کے ساتھ عملی اقدام بھی شروع کردئے جائیں گے۔ (۱) نیا وقف قانون، نئے مسائل اور ہماری حکمتِ عملیاں و ذمے داریاں (۲)وقف کا تحفظ، عملی اقدامات ، ضروری دستاویزات، اجازت نامے اور ان کی اہمیت (۳)مساجد کی تعمیر کیلئے باندھ کام پرمیشن، ضروری کاغذات اور احتیاطی تدابیر (۴)ٹاؤنگ پلاننگ ایکٹ اور مذہبی مقامات (۵) لاؤڈ اسپیکر نوٹس، مذہبی تہواروں پر امن و امان (۶) مساجد مدارس کی آڈٹ رپورٹ اور وقف بورڈ میں حساب کتاب کے مسائل۔ صدیقی نے مزید کہا کہ درج بالا موضوعات پر مفصل، مکمل اور مدلل انداز میں رہنمائی کی جائے گی۔ مساجد مدارس کے ذمے داران کے علاوہ نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ 
  کانفرنس کے دعوت نامے میں مہمانِ خصوصی کے طور پر ڈاکٹر مقصود خان ( سابق سی ای او، حج کمیٹی آف انڈیا )، عابدہ انعام دار ( پونے )، عبدالکریم سالار ( جلگاؤں )، ایڈوکیٹ سیف الدین شیخ ( احمد نگر)، معین نظام الدین کوکنی ( ناسک )، عتیق چراغ الدین خطیب ( ناسک )، غفران سیٹھ پوپٹ والا ( دھولیہ )، ڈاکٹر اظہر شیخ ( نندوربار) قاری زین العابدین ( مالیگاؤں ) کے نام شامل شائع ہوئے ہیں ۔ واضح رہے کہ بوستان ہِل ریسورٹ میں کانفرنس کے انعقاد کی تمام تیاریاں پوری ہوگئی ہیں ۔ بارش کے پیش نظر واٹر پروف شامیانہ لگا ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK