جالنہ کی خواتین ممبئی آکر حکومت کو ساڑی اور چوڑیوں کا تحفہ دینے پر آمادہ ، مختلف مقامات پر نارائن رانے کے پتلے پر جوتے مارے گئے، مسلسل دوسرے روز راستہ روکو آندولن۔
EPAPER
Updated: February 16, 2024, 11:33 AM IST | Agency | Jalna
جالنہ کی خواتین ممبئی آکر حکومت کو ساڑی اور چوڑیوں کا تحفہ دینے پر آمادہ ، مختلف مقامات پر نارائن رانے کے پتلے پر جوتے مارے گئے، مسلسل دوسرے روز راستہ روکو آندولن۔
مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے کی حالت بھوک ہڑتال کے سبب نازک ہوتی جا رہی ہے۔ ایسی صورت میں جالنہ کے باشندوں کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ضلع کے مختلف گائوں سے لوگ منوج جرنگے سے ملنے کیلئے انتراولی سراتی پہنچ رہے ہیں جہاں وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ لوگوں نے حکومت کے اور لیڈران کے خلاف جم کر نعرے لگائے۔ خواتین اس قدر ناراض ہوئیں کہ انہوں نے ممبئی جاکر حکومت کو ساڑی اور چوڑیاں بطور تحفہ دینے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ بدھ کی طرح جمعرات کو بھی کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا۔
حکومت کو ساڑی اور چوڑی کا تحفہ
منوج جرنگے کی بھوک ہڑتال کے وقت گائوں بھر کی خواتین ان کے پنڈال کے اطراف میں جمع ہیں جو ان سے پانی پینے کی التجا کر رہی ہیں۔ حالانکہ جرنگے نہیں اسے مسترد کر دیا ہے لیکن انتظامیہ نے جبراً انہیں پانی پلایا ہے۔ حکومت نے اس پورے معاملے پر اب تک کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ اس سے ناراض خواتین کا کہنا ہے کہ ’’ حکومت کو منوج جرنگے کی طبیعت کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہمیں ممبئی جا کر اسے ساڑی اور چوڑیوں کا تحفہ دینا ہوگا۔ ‘‘ اس دوران وہاں موجود مردوں نے نام لے لے کر لیڈران کے خلاف نعرے لگائے۔ ساتھ ہی جرنگے کی حمایت اور حکومت کی مخالفت میں بھی نعرے بلند کئے گئے۔
رانے باپ بیٹوں کے خلاف احتجاج
ایک روز قبل مرکزی وزیر نارائن رانے نے ٹویٹ کرکے منوج جرنگے کے تعلق سے بدزبانی کی تھی۔ انہوں نے لکھا تھا ’’ منوج جرنگے کا دماغ خراب ہو گیا ہے۔ وہ کچھ بھی بڑ بڑ کر رہا ہے۔ میں اسے مراٹھا لیڈر نہیں مانتا۔ اس نے عزت مآ ب وزیراعظم سے کہا ہے کہ انہیں مہاراشٹر میں ایک بھی ریلی کرنے نہیں دے گا۔ ‘‘ آگے رانے نے لکھا ہے’’ جب وزیراعظم مودی مہاراشٹر آئیں گے تب اپنی جگہ سے ہل کر دکھانا۔ تجھے اصلی مراٹھوں کی طاقت ہم دکھائیں گے۔ اپنی اوقات معلوم کرو اور حد میں رہ کر ڈرامے کرو۔ ‘‘ ان کے ٹویٹ کے بعد مراٹھا سماج سخت ناراض ہے۔ جگہ جگہ پر رانے کے خلاف احتجاج ہونے لگا ہے۔
دھولیہ میں سواستک چوک پر مقامی باشندوں نے مورچہ نکالا۔ اس کے بعد نارائن رانے اور ان کے دونوں بیٹوں نلیش رانے اور نتیش رانے کی تصویروں پر جوتے مارے۔ ساتھ ہی ان کی تصویروں کو آگ لگائی گئی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ نارائن اور ان کے بیٹوں کو چاہئے کہ وہ منوج جرنگے کے تعلق سے بات کرتے وقت زبان سنبھال کر الفاظ کا استعمال کریں۔ ورنہ انہیں مہاراشٹر میں کہیں بھی گھومنے نہیں دیا جائے گا۔ اس موقع پر بعض لوگوں نے رانے گھرانے کیلئے ’مرغی چور‘ کے نعرے بھی لگائے۔
اس کے علاوہ بیڑ میں بھی نارائن رانے کے خلاف احتجاج کیا۔ مراٹھا سماج نے مرکزی وزیر کا پتلا جلایا۔ ضلع کے رائے موہا علاقے میں بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور رانے کے خلاف نعرے لگائے اس کے بعد ان کے پتلے کو آگ لگائی گئی۔ ہنگولی ضلع کے وسمت تعلقے میں واقع پانگرا شندے گائوں میں مراٹھا سماج کے لوگوں نے نارائن رانے کے خلاف جم کر نعرے لگائے۔ ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراً نارائن رانے کو گرفتار کرے۔ یہاں بھی رانے کا پتلا جلایا گیا۔ اورنگ آباد ضلع میں لوگوں نے راستہ روکو آندولن کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ نارائن رانے کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ مظاہرین نے اورنگ آباد۔ جلگائوں ہائی وے کو جام کر دیا تھا۔
مختلف مقامات پر راستہ روکو آندولن
بدھ کی طرح جمعرات کو بھی مہاراشٹر کے مختلف مقامات پر مراٹھا سماج نے ’راستہ روکو آندولن ‘ کیا۔ جالنہ کے وڈی گودر علاقے سے گزرنے والے دھولیہ شولاپور ہائی وے پر مراٹھا سماج کے لوگ بیٹھ گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ انہوں نے فوری طور پر ریزرویشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ مراٹھواڑہ کے ایک اور ضلع عثمان آباد میں مسلسل دوسرے دن راستہ روکو آندولن کیا گیا۔ شہر کے چھترپتی شیواجی چوک پرمراٹھا کارکنان بیل گاڑیاں لے کر پہنچے اور انہوں نے ان گاڑیوں کو سڑک پر کھڑا کر دیا تاکہ دیگر گاڑیوں کی آمدورفت بند ہو جائے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت فوری طور پر اپنے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرے اور منوج جرنگے کی بھوک ہڑتال ختم کروائے۔ اس موقع پر حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔ راستہ روکو آندولن، اورنگ آباد، ستارا، دھولیہ اور دیگر مقامات پر بھی کیا گیا۔