• Fri, 21 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستانی ثقافتی ورثے کی قدر کرنے والے مسلم اورعیسائی بھی ہندو ہیں: موہن بھاگوت

Updated: November 20, 2025, 2:59 PM IST | Guwahati

موہن بھاگوت نے ایک بیان میں کہا جو لوگ ملک کا اور اپنے آباو اجداد کا احترام کرتے ہیں، ہندوستانی ثقافتی ورثے کی قدر کرتے ہیں، وہ ہندو ہیں۔ ہندو کی اس تعریف کے تحت مسلم اور عیسائی بھی آتے ہیں۔

RSS chief Mohan Bhagwat. Photo: INN
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت۔ تصویر: آئی این این

آسام میں آر ایس ایس کے سو سالہ جشن کے موقع پر تین روزہ دورے کے دوران موہن بھاگوت نے گوہاٹی میںایک اجتماع سے خطاب کیا۔آر ایس ایس کے سربراہ نے منگل کو کہا کہ جو کوئی بھی ہندوستان پر فخر محسوس کرتا ہے وہ ہندو ہے۔‘‘ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ملک کی عزت کرتے ہیں، اپنے آباؤ اجداد کا احترام کرتے ہیں اور ہندوستان کی ثقافتی ورثہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں انہیں ہندو کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان اور عیسائی جو ہندوستان سے محبت اور عزت کرتے ہیں، چاہے وہ اپنے عقیدے یا روایات کو نہ بھی چھوڑیں، وہ بھی’’ ہندو ‘‘کی اس وسیع تعریف میں آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: یوپی میں مدرسوں کی جانچ ایک بار پھراے ٹی ایس کے حوالے

 بعد ازں بھگوت نے کہا کہ لفظ’’ ہندو‘‘ محض مذہب کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک تہذیب کی نمائندگی کرتا ہے جو ہزاروں سال سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہندوازم کو مذہبی مفہوم میں نہیں لینا چاہیے۔ ہندوازم اور ہندو تہذیب محض کھانے اور عبادت کا نام نہیں ہے۔‘‘بھگوت نے کہا کہ ہندو راشٹر کا جذبہ پہلے ہی ہندوستان میں موجود ہے۔اور  ہندوستان کو ہندو راشٹرہونے کے لیے سرکاری لیبل کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کی تہذیب پہلے ہی اس کی عکاسی کرتی ہے۔بھگوت نے یہ بھی کہا کہ آر ایس ایس کی تشکیل کسی کی مخالفت کے لیے نہیں بلکہ ہندوستان کو عالمی لیڈر بننے میں مدد کے لیے کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: اورنگ آباد میں آر ایس ایس کیخلاف ’وی بی اے‘ کا جلسہ عام منعقد ہوا

 انہوں نے آر ایس ایس کو ملک کے متنوع معاشرے کو متحد کرنے کا ایک ذریعہ قرار دیا۔آسام میں آبادیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے خدشات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پراعتماد، چوکس رہنا چاہیے اور اپنی زمین اور اپنی شناخت سے جڑے رہنا چاہیے۔ انہوں نے غیر قانونی تارکین وطن، ہندوؤں کے لیے تین بچوں پر مشتمل آبادی کی پالیسی، اور مذہبی تبدیلیوں کو روکنے جیسے مسائل اٹھائے جو تقسیم پیدا کرتے ہیں۔بھگوت نے سب سے اپیل کی کہ وہ مل کر کام کریں اور قوم کی تعمیر کے لیے سرفروشانہ حصہ ڈالیں۔
واضح رہے کہ وہ پیر کو گوہاٹی تین روزہ دورے پر پہنچے تھے اور بدھ کو نوجوانوں کے ایک اجلاس سے خطاب کریں گے۔ وہ۲۰؍ نومبر کو منی پور جا ئیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK