وزیراعلیٰ، نائب وزیراعلیٰ اوردیگر وزراء اور افسران کی موجودگی میں افتتاح عمل میں آیا۔ ان بسوں کواوشیوارہ، کرلا، اَنِک اورگورائی ڈپو سےچلایا جا رہا ہے۔
بسو ں کے افتتاح کے موقع پروزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور دیگر۔ ( پی ٹی آئی)
برہن ممبئی الیکٹرسٹی سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (بیسٹ )کی جانب سے شہریو ں کی سہولت کے لئے ۱۵۷؍ نئی الیکٹرک ایئرکنڈیشنڈ بسیں بیسٹ کےبیڑے میں شامل کی گئی ہیں۔ ۲۸؍ اکتوبر کی شام ۴؍بجے ان بسوں کا افتتاح قلابہ بس ڈپو میں وزیراعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، ریاستی وزیرآشیش شیلار، پالک منتری منگل پربھات لودھا، بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی اور بیسٹ کے افسران کے ذریعے کیا گیا اوربیسٹ کے ’لوگو‘والا جھنڈا دکھاکرروانہ کیا گیا۔ اوشیورہ میں کھڑی کی گئیں نئی ۸۵؍بسوں کا افتتاح ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیا گیا۔
کس ڈپو سے کتنی بسیں؟ اوشیوارہ ڈپو سے ۸۵؍بسیں ، انک ڈپو سے ۳۵؍ بسیں، کرلا سے ۱۱؍بسیں اورگورائی سے ۲۶؍بسیں چلائی جائیں گی۔ ان میں سے کئی روٹ اندھیری (ویسٹ)، جوگیشوری، (ویسٹ)، اندھیری (مغرب)، کرلا (مشرق ومغرب)، باندرہ (مغرب)، کاندیولی (مغرب) اور بوریولی (مغرب) ریلوے اسٹیشنوں کو جوڑیں گی۔ اس کے ساتھ ہی میٹرو لائنوں میں ون، ۲؍اے، ۷؍ اورمیٹرو ۳؍ کوبھی جوڑیں گی۔
یاد رہےکہ ایک جانب الیکٹرک بسوں کی تعداد بڑھاکر مسافروں کوسہولت پہنچانے کے ساتھ آلودگی کم کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے تودوسری جانب بیسٹ کی اپنی بسوں کا دائرہ مسلسل سمٹتا جارہا ہے اوریہ اندیشہ ہے کہ کہیں بیسٹ کی اپنی ملکیت والی تمام بسوں کی جگہ ایجنسیز کےذریعے کلو میٹر کے حساب سے چلوائی جانے والی بسیں نہ لے لیں۔
زیادہ بھیڑبھاڑوالےروٹ پریہ بسیں چلیں گی
بیسٹ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ الگ الگ روٹ کی جانچ کی گئی ہے۔ ایسے روٹس کی نشاندہی کی گی ہےجس پرزیادہ مسافر ہوتے ہیں۔ نئی بسیں ایسے روٹ پرچلائی جائیں گی تاکہ زیادہ سےزیادہ مسافر فائدہ اٹھاسکیں۔
وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نےاس موقع پرکہاکہ ’’ ممبئی کروں کو سہولت فراہم کرنے کی جانب ہماری حکومت مسلسل کوشاں ہے، ۱۵۷؍ بسوں کا افتتاح بھی اسی کی ایک کڑی ہے۔ یہ ماحول دوست بسیں ہیں ، اس سے آلودگی نہیں ہوگی۔ اس سے شہریوں کو کافی سہولت ہوگی اورانہیں اپنی منزل تک پہنچنے میں کافی مدد ملے گی۔ ‘‘انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ مجموعی طور پر ۵؍ہزار بسیں لائی جانی ہیں، اسی طرح بتدریج انہیں بیسٹ کے بیڑے میں شامل کیا جائے گا، اس سے بیسٹ کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ روزی روٹی کیلئے شہری بڑی تعداد میں آمدورفت کرتے ہیں ، ان کوآسانی فراہم کرنا اورکم خرچ میں بہتر اورآرام دہ سفر کی سہولت مہیا کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔ ‘‘