اسکولوں میں شوگربورڈ آویزاں کرنے کی ہدایت، کونسے کھانے میں کتنی کیلوریز ہے اور کونسے کھانے سے پرہیز کرناہے؟ اس کی معلومات فراہم کی جائے۔
EPAPER
Updated: August 08, 2025, 7:32 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
اسکولوں میں شوگربورڈ آویزاں کرنے کی ہدایت، کونسے کھانے میں کتنی کیلوریز ہے اور کونسے کھانے سے پرہیز کرناہے؟ اس کی معلومات فراہم کی جائے۔
حکومت کی جانب سےریاستی بورڈ کے اسکولوں میں ذیابیطس کوروکنےکیلئے شوگر بورڈ قائم کرنےکاحکم جاری کیا گیاہے، جس کے تحت ماہرین آن لائن میٹنگ کے ذریعے اسکولوں کو شوگربورڈ کےحوالے سے ہدایات دے رہےہیں کہ انہیں اسکول میں شوگربورڈ آویزاں کرنا ہے، جس پرکونسے کھانے میں کتنی کیلوریز ہے یہ بتایاجائے اور کونسے کھانے سے پرہیز کرناہے، اس کی معلومات فراہم کی جائے۔
ریاستی بورڈ نے ۳۰؍ جون کو تمام ریاستی بورڈ کے اسکولوں میں ذیابیطس پرقابوکیلئے `شوگر بورڈ قائم کرنے کا حکم جاری کیاہے، جو چینی کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بڑھ رہی ہے۔ اس سے اب اسکولوں میں طلبہ کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ کس کھانے میں کتنی کیلوریز اور کتنی چینی ہے۔ پراسیسڈ فوڈز کھانے سے بچوں میں مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بچوں میں ٹائپ ٹو ذیابیطس، موٹاپا، دانتوں کے مسائل اور ہاضمے کی خرابیاں بڑھ رہی ہیں۔ اس لئے حکومت نے ہرا سکول میں شوگر بورڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس سے طلبہ میں خوراک کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
شیو شکشن سنستھاکےصدر راجندر پردھان کےمطابق ’’ہمارےعلاقےکےتمام اسکولوں میں ایک آن لائن میٹنگ کاانعقاد کیاگیا، جس میں شوگربورڈکےحوالے سے ہدایات دی گئیں، اس کامقصد طلبہ کوذیابیطس کے بارے میں معلومات فراہم کرناتھا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: آفتاب حسنین کی انگریزی کتاب ’دی اینیملس‘ بچوں کی کردارسازی کا بہترین ذریعہ
مغربی حلقہ کے ایجوکیشن انسپکٹر سنجے جاویر کےمطابق ’’ طلبہ کو ذیابیطس سےمتعلق بیدارکرنےکیلئے اسکولوں میں شوگربورڈ قائم کرنےکااعلان کیاگیاہے، اسی ہدایت پر عمل کرتےہوئے ہمارے حلقہ میں منگل کو ماہرین کی ایک آن لائن میٹنگ کاانعقاد کیاگیاجس میں طلبہ کو ذیابیطس سے متعلق اہم معلومات فراہم کرنےکےساتھ ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنےکی تلقین کی گئی۔ ‘’
غذائی ماہرآرتی بھگت کےبقول ’’ بچوں کو گھریلو اور قدرتی کھانوں پر زیادہ توجہ دینی چاہئے۔ پیک شدہ کھانے سے پرہیز کرناچاہئے۔ پھلوں کازیادہ استعمال کرناچاہئے۔ اس کے علاوہ، اسکولوں میں زیادہ جسمانی مشقیں کی جانی چاہئیں، اس سے ہاضمہ بھی آسان ہو تاہے۔ بچوں کو کھانے کے لیبل پڑھنا سکھائیں تاکہ بچوں کو یہ معلوم ہوسکے کہ وہ جوچیزکھانےوالے ہیں ، ان میں کتنی چینی ہے؟‘‘
ان چیزوں سے اجتناب کریں :
مٹھائیاں، سافٹ ڈرنکس، سنیکس فوڈز، پیک شدہ رس، چاکلیٹ، مٹھا ذائقہ دار دودھ اور میٹھا دہی
یہ چیزیں کھائیں :
اوٹس، پھل، میواجات، لیمو پانی، ناریل پانی، چھاچھ، بھنی ہوئی مونگ پھلی، گھر کے تازہ پھل کا جوس، پھل، کھجور، کشمش، ہلدی کے ساتھ تازہ دودھ۔