Inquilab Logo

ممبئی ۔ گوا شاہراہ کے کام کی تکمیل کیلئے ’تاریخ پہ تاریخ‘ دینے کا سلسلہ جاری

Updated: December 29, 2023, 12:54 PM IST | Siraj Shaikh | Raigad

ریاستی اور مرکزی حکومت کے متعلقہ ادارے عدالت میں ہر بار کام مکمل کرنے کیلئے ایک نئی تاریخ دیتے ہیں جس پر کام مکمل نہیں ہوتا۔

The next deadline for Mumbai Goa Shahra is 31 December 2024. Photo: INN
ممبئی گوا شاہرہ کی اگلی ڈیڈ لائن ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء دی گئی ہے۔ تصویر : آئی این این

گزشتہ ۱۳سال سے التواء میں پڑا ممبئی گوا ہائی وے نمبر ۶۶ کی توسیع کا کام کب مکمل ہوگا اور پروجیکٹ کی تکمیل کی آخری تاریخ کیا ہوگی؟ اس سوال نے کوکن کے باشندوں کو حیران کر رکھاہے۔ وجہ یہ ہے کہ گزشتہ ۶؍ سال سے ریاستی اور مرکزی حکومت کی طرف سے اس پروجیکٹ کی تکمیل کی ڈیڈ لائن بار بار تبدیل کی گئی ہے، اب نئی `ڈیڈ لائن ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء دی گئی ہے۔پنویل سے زراپ تاپترا دیوی تک تقریباً ۴۵۰ کلومیٹر اس طویل شاہراہ کے چار لین کا کام ۲۰۱۱سے جاری ہے۔اس پروجیکٹ کی جانب متعلقہ محکموں اور حکومتوں کی توجہ مبذول کروائی گئی۔ کوئی اثر نہ ہونے پر بامبے ہائی کورٹ میں مفا د عامہ کی عرضی داخل کی گئی ۔ ایڈوکیٹ اویس پیچکر اس معاملے کی مسلسل پیروی کر رہے ہیں ۔ اس کام کے کل ۱۱ مرحلوں میں سے دس مراحل مکمل کرنے (۸۴کلومیٹر سے ۴۵۰کلومیٹر تک) کی ذمہ داری ریاستی حکومت کے محکمہ تعمیرات عامہ کی ہے ۔ جبکہ پنویل سے انداپور( صفر سے ۸۴ کلومیٹر تک) کا حصہ مرکزی حکومت کے نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی آف انڈیاکو پورا کرنا ہے۔
 چند سال قبل عدالت نے اس بات کا سخت نوٹس لیا تھا کہ اس شاہراہ کا کام انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے۔ اس وقت این ایچ اے آئی نے عدالت میں جون ۲۰۱۹تک، جبکہ محکمہ تعمیرات عامہ نے ۳۱جنوری ۲۰۲۰تک کام مکمل کرنے کی تحریری یقین دہانی کروائی تھی۔ لیکن دونوں ادارے اس وعدے کو پورا نہ کر سکے۔ لہٰذا خطہ کوکن کے ایڈوکیٹ اویس پیچکر نے ۲۰۲۱ ء میں ان اداروں کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا تھا ۔ اس کے بعد پھر سے این ایچ اے آئی نے عدالت کو تحریری طور پر یقین دلایا کہ وہ اس پروجیکٹ کو۳۱ مارچ ۲۰۲۲ تک مکمل کرلے گی، جبکہ محکمہ تعمیرات عامہ نے پروجیکٹ کی تکمیل کیلئے ۳۱ ؍دسمبر ۲۰۲۲ کی نئی `ڈیڈ لائن دی تھی۔ لیکن اس بار بھی دونوں انتظامیہ اس پروجیکٹ کے کام کو مکمل نہیں کر سکیں ۔ نہ ہی آخری تاریخ میں توسیع کیلئے عدالت میں باضابطہ درخواست دی گئی۔ لہٰذا اس معاملے میں ۵ جولائی ۲۰۲۳کو ہائی کورٹ نے اسے عدالت کی توہین قرار دیتے ہوئے دونوں اداروں پر ۵۰ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔
  ۶مارچ اور ۱۶ستمبر ۲۰۲۲ کو حکومت کی جانب سے عدالت میں داخل کئے گئے حلف ناموں میں اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۳ ء ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ تاہم، اب حکومت اور محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے۲۱ دسمبر ۲۰۲۳ کو دائر کردہ حلف نامے کے مطابق ڈیڈ لائن کو پھر سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ اور عدالت کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ یہ منصوبہ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء تک مکمل ہو جائے گا۔ اس پروجیکٹ کے بارے میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق آج بھی آرولی تا کانٹے کے درمیان والے راستے کا کام صرف ۳۵ فی صد مکمل ہوا ہے جبکہ کانٹے تا واکڈ کے درمیان والے راستے کا کام صرف ۳۱ فی صدی مکمل ہو ا ہے۔اب یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اس پروجیکٹ کی تکمیل کے معاملے میں ’ڈیڈ لائن‘ کی ’ڈیڈ لائن‘کب ختم ہوگی؟ اور کوکن واسیوں کو کب راحت نصیب ہوگی ؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK