ممبئی ٹرین دھماکوں کے مقدمے میں بری ہونے والے عبدالواحد نے غلط قید کیلئے ۹؍ کروڑ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہیں ۹؍ سال جھوٹے مقدمے میں قید میں رکھا گیا، جہاں حراستی تشدد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
EPAPER
Updated: September 13, 2025, 2:04 PM IST | Mumbai
ممبئی ٹرین دھماکوں کے مقدمے میں بری ہونے والے عبدالواحد نے غلط قید کیلئے ۹؍ کروڑ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہیں ۹؍ سال جھوٹے مقدمے میں قید میں رکھا گیا، جہاں حراستی تشدد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ممبئی کے سلسلہ وار ٹرین بم دھماکوں سے سب سے پہلے بری ہونے والے عبدالواحد شیخ نے جھوٹے کیس میں پھنسانے، ۹؍ سال تک جیل کی اذیتوں، ذہنی، جسمانی، نفسیاتی اور مالی نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت سے ۹؍ کروڑ روپے ہرجانہ کا مطالبہ کیا ہے۔ اس ضمن میں عبدالواحد شیخ نے باقاعدہ مرکزی اور ریاستی حقوق انسانی کمیشن کے روبرو اپیل داخل کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اکولہ فساد :سپریم کورٹ میں پولیس کی سخت سرزنش ۔ بلاتعصب کارروائی کی ہدایت
حقوق انسانی کمیشن میںدرخواست دینے کے بارے میں عبدالواحد نے بتایا کہ ’’میں اپنے دیگر ۱۲؍ بے گناہ ساتھیوں کی رہائی کا منتظر تھا کیونکہ میں اور میرے ساتھی روز اوّل سے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن مجھے رہائی ملنے میں ۹؍ سال جبکہ میرے ساتھیوں کو ۱۷؍ سال کا طویل عرصہ لگ گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ رہائی تو ہمیں مل گئی ہے لیکن اب بھی نہ تو انصاف مجھے اور میرے ساتھیوں کو ملا ہے اور نہ ہی بم دھماکوں کے متاثرین کو۔‘‘
پیشہ سے ٹیچر عبدالواحد شیخ نے حکومت سے ۹؍ کروڑ روپے ہرجانہ کا مطالبہ کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’بم دھماکوں کے کیس میں ہوئی میری گرفتاری نے میرے وقار کو مجروح کردیا، میری اور میرے اہل خانہ کی آزادی کو سلب کر دیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے اور اہل خانہ کی کفالت کیلئے جن مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، اس کی وجہ سے ۳۰؍ لاکھ روپے کا مقروض بھی ہوچکا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ میں نے ۹؍ کروڑ روپے ہرجانہ کا مطالبہ کیا ہے۔