Updated: June 08, 2025, 10:04 PM IST
| Washington
مسک اور بسینٹ کے درمیان ہاتھا پائی، ٹرمپ نے مسک کو منشیات کا عادی قرار دیا،وائٹ ہاؤس کے اندرونی حلقوں سے پتہ چلا ہے کہ ایلون مسک اور خزانہ کے سکریٹری اسکاٹ بسینٹ کے درمیان اپریل کے وسط میںہاتھا پائی ہوئی تھی، یہ واقعہ مسک اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان مضبوط اتحاد میں مزید دراڑ کا باعث بنا۔
اسکاٹ بسینٹ( دائیں)، ایلون مسک (بائیں)۔ تصویر: ایکس
وائٹ ہاؤس کے اندرونی حلقوں سے پتہ چلا ہے کہ ایلون مسک اور خزانہ کے سکریٹری اسکاٹ بسینٹ کے درمیان اپریل کے وسط میںہاتھا پائی ہوئی تھی، یہ واقعہ مسک اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان مضبوط اتحاد میں مزید دراڑ کا باعث بنا۔ دائیں بازو کے اسٹریٹجسٹ اسٹیفن کے بینن کے مطابق، دونوں افراد آئی آر ایس (اندرونی محصولات سروس) کے قائم مقام کمشنر کی تقرری کیلئے اپنے پسندیدہ امیدواروں کی حمایت کرتے ہوئے شدید تنازعے میں الجھ گئے۔ بحث بڑھنے پر وہ وائٹ ہاؤس سے باہر آئے اور دونوں کے مابین زبانی گالم گلوچ ہوئی۔ بسینٹ نے حکومتی فضول خرچیمیں ایک کھرب ڈالر کی کٹوتی کا وعدہ پورا نہ کرنے پر مسک پر ’’دھوکے باز‘‘ ہونے کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے مسک سے تعلقات منقطع کئے ، ڈیموکریٹس کی حمایت پر `نتائج کی دھمکی
بینن کے دعوے کے مطابق، مسک نے رگبی کھلاڑی کی طرح بسینٹ پر حملہ کرتے ہوئے اپنا کندھا اُن کے پسلیوں کے پنجرے میں گھونپا، جس کے جوابی ردعمل میں دونوں میں ہاتھاپائی ہو گئی۔ قریبی عملے نے جھگڑا روکنے کی کوشش کی اور مسک کو مغربی ونگ سے باہر نکال دیا گیا۔ ٹرمپ نے یہ واقعہ سن کر کہا’’یہ حد سے گزر گیا ہے۔‘‘ بینن نے اسے حکومتی افیسیئنسی ڈیپارٹمنٹ (ڈوج) کے سربراہ کی حیثیت سے مسک کی ناکامی کا منطقی انجام قرار دیا۔اگرچہ مسک کی تقرری کو ابتدا میں انوویٹو قرار دیا گیا تھا، لیکن اُن کے ایک کھرب ڈالر کی بچت کے دعووں کے ثبوت نہ دینے پر انتظامیہ میں مایوسی پھیل گئی۔ یہ جسمانی تصادم مسک اور ٹرمپ کے عوامی تنازعے کا صرف ایک پہلو ہے۔ مسک نے حال ہی میں ٹرمپ کے۴؍ کھرب ڈالر کے ٹیکس و اخراج کے منصوبے ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘ کی سخت مخالفت کرتے ہوئے امریکیوں سے بل کو ’’ختم کرنے‘‘ کو کہا۔ ٹرمپ نے جوابی کارروائی میں ٹیسلا کے سی ای او پر ’’پاگل ہونے‘‘ کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ-مسک تنازع: ٹیسلا کی عالمی درجہ بندی میں تنزلی، ۱۰؍ویں نمبر پر پہنچا
دریں اثناء صدر کے قریبی ذرائع کے مطابق، ٹرمپ نے نجی طور پر مسک کو ’’منشیات کا عادی‘‘ قرار دیتے ہوئے اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے معاہدوں اور سبسڈی میں اربوں ڈالر کی تخفیف کی دھمکی دی۔ معاملہ اس وقت مزید سنگین ہوا جب مسک نے ٹرمپ انتظامیہ پر جیفری ایپسٹین سے متعلق دستاویزات مخفی رکھنے کا الزام لگایا۔