عدالت نے آدھی رات کو معاملے کی سماعت کی، معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئےرات ہونے کے باوجود خاتون کو گرفتار کیاگیا۔
EPAPER
Updated: May 30, 2025, 11:32 AM IST | Ali Imran | Nagpur
عدالت نے آدھی رات کو معاملے کی سماعت کی، معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئےرات ہونے کے باوجود خاتون کو گرفتار کیاگیا۔
ناگپور کی سنیتا جامگڑے (۴۳) کے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو عبور کرنے اور غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے کے معاملے نے پورے سیکوریٹی اداروں میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ خاتون پاکستان میں ایک عیسائی پادری سے ملنے کیلئے کرگل کے قریب گاؤں ہندر من سے سرحد پار کر گئی تھی۔ اس سلسلے میں جج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ڈھائی بجے اس معاملے میں ناگپور پولیس کی طرف سے دائر درخواست پر اپنی رہائش گاہ پر خصوصی سماعت کی اور پولیس کو فوری طور پر اسکی گرفتاری کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ سنیتا جامگڑے کو پاکستانی سرحد پار کے بعد وہاں کے سیکورٹی رینجرز نے حراست میں لیا تھا اور ابتدائی پوچھ تاچھ کے بعد اُسے ہندوستانی بارڈر سیکوریٹی فورس (بی ایس ایف) کے حوالے کر دیا تھا۔ امرتسر پولیس کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد، ناگپور پولیس کی ایک ٹیم اسے آدھی رات کو ناگپور لے آئی اور اسے براہ راست جج کے سامنے پیش کیا۔ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر، عدالت نے اس اصول کو ایک طرف رکھ دیا کہ ہندوستانی قانون کے مطابق غروب آفتاب کے بعد عورت کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا اور اس کی گرفتاری کی فوری اجازت دے دی۔
سنیتا جامگڑے کے خلاف کپل نگر پولیس اسٹیشن میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جبکہ امرتسر پولیس نے اس معاملے میں صفر ایف آئی آر درج کی تھی۔ سائبر پولیس سنیتا جامگڑے کے موبائل فون اور دستاویزات (پاسپورٹ ، آدھار کارڈ) سے اہم معلومات حاصل کرنے کے بعد اس معاملے کی تفصیل سے تفتیش کر رہی ہے۔ اس کا موبائل فون تجزیہ کیلئے سائبر یونٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ابتدائی پوچھ تاچھ کے دوران اس نے بتایا کہ وہ اپنے ۱۳؍سالہ بیٹے کے ساتھ کارگل برف باری دیکھنے گئی تھی۔ تاہم اس کے پیسے ختم ہونے کے بعد وہ نوکری کی تلاش میں پاکستان چلی گئی۔ خاص بات یہ ہے کہ پاکستان جانے سے پہلے وہ اپنے بیٹے کو کارگل کے ایک ہوٹل میں چھوڑ کر گئی تھی۔ فی الحال، لڑکا چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی نگرانی میں ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جامگڑے کچھ عرصے سے پاکستان میں ایک عیسائی پادری کے ساتھ فون پر بات چیت کر رہی تھی۔ پادری سے متاثر ہو کر اُس نے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا۔ سنیتا اس سے پہلے بھی دو بار پاکستان جانے کی کوشش کر چکی ہے۔ تاہم سرحدی علاقے میں تعینات سیکورٹی فورس نے کوئی کارروائی کئے بغیر اُسے روک دیا تھا۔ یہ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد ناگپور اور ملک بھر میں سیکورٹی ایجنسیوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور پولیس اور انٹیلی جنس محکمے اس کی حرکتوں، ممکنہ رابطوں اور قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے پیچھے محرکات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔