ان مسائل کے حل کیلئےسماجی کارکن محمد یوسف نے مقامی افراد کے ساتھ مل کرعوامی تحریک کا اعلان کیا۔
EPAPER
Updated: August 04, 2025, 1:57 PM IST | ZA Khan
ان مسائل کے حل کیلئےسماجی کارکن محمد یوسف نے مقامی افراد کے ساتھ مل کرعوامی تحریک کا اعلان کیا۔
قدیم شہر، خصوصاً فتح برج اور آس پاس کی بستیوں میں ان دنوں حالات نہایت ابتر ہیں۔ یہاں بنیادی سہولیات کی شدید کمی ہے۔ چاروں طرف گندگی و کوڑے کاانبار ہے، سڑکیں خستہ حال ہیں، اور گندے پانی کی نکاسی کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے۔ نالیوں کی صفائی نہ ہونے سے اس کا آلودہ پانی سڑکوں پر بہہ رہاہے۔پینے کے پانی کی پائپ لائنیں بھی انہی نالیوں سے ہو کر گزرتی ہیں، جو جگہ جگہ سے ٹوٹی ہوئی ہیں۔ اس وجہ سے نلوں کے ذریعہ بھی گندے اور بدبودار پانی کی سپلائی ہو رہی ہے، جس کا استعمال لوگوں کی صحت کے لیے شدید خطرہ بن چکا ہے۔ اس سے مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں اور مچھروں کی بھرمار سے بھی لوگ پریشان ہیں۔
ان حالات کا جائزہ لینے کیلئے سماجی کارکن محمد یوسف نے اپنی ٹیم کے ساتھ گزشتہ روز متاثرہ بستی کا دورہ کیا۔ انہوں نے مقامی لوگوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل معلوم کئے۔ لوگوں نے نل میں آنے والے آلودہ پانی کی شکایت کی بطور ثبوت بوتلوں میں بھرا ہو پانی بھی دکھایا اور بتایا کہ ہفتے میں بمشکل ایک یا دو دن پانی آتا ہے، اور وہ بھی ناقابلِ استعمال ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ پانی خرید کر پی رہے ہیں اور جولوگ خرید نے کی استطاعت نہیں رکھتے ایسے غریب عوام مجبوراً اسی آلودہ پانی کو پینے اور گھریلو استعمال میں لا رہے ہیں۔اسی طرح، علاقے میں جگہ جگہ گندگی کا انبار، خستہ حال سڑکیں اور بند نالیاں بھی شہریوں کے لیے روزمرہ کی اذیت بن چکی ہیں۔
مقامی لوگوں نے شکوہ کیا کہ عوامی نمائندے صرف انتخابات کے وقت خوش کن وعدے کرتے ہیں، اور الیکشن جیتنے کے بعد عوام کے مسائل کو یکسر نظر انداز کر دیتے ہیں۔شہریوں نے متعدد بار میونسپل کارپوریشن کو خطوط لکھ کر ان مسائل کی نشاندہی کی، لیکن کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا گیا۔ موجودہ وقت میں کارپوریشن کی باڈی تحلیل ہو چکی ہے اور میونسپل کمشنر بطور ایڈمنسٹریٹر فرائض انجام دے رہے ہیں،تاہم وہ بھی ان مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہے۔محمد یوسف نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان مسائل کے حل کیلئے ایک عوامی تحریک کا آغاز کریں گے۔ وہ جلد ہی شہریوں کو ساتھ لے کر میونسپل انتظامیہ سے ملیں گے، اور میونسپل کمشنر کو میمورنڈم پیش کر کے مطالبہ کریں گے کہ ایک ہفتے کے اندر اندر ان مسائل کے حل کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کیے جائیں۔ اگر حالات جوں کے توں رہے تو میونسپل دفتر کے سامنے منظم احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔