ایڈمز، صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سے دباؤ کا سامنا کررہے تھے جو چاہتے تھے کہ وہ ظہران ممدانی کے خلاف کومو کے جیتنے کے امکانات کو بڑھانے کیلئے دستبردار ہو جائیں۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 4:59 PM IST | New York
ایڈمز، صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سے دباؤ کا سامنا کررہے تھے جو چاہتے تھے کہ وہ ظہران ممدانی کے خلاف کومو کے جیتنے کے امکانات کو بڑھانے کیلئے دستبردار ہو جائیں۔
نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ دوسری مدت کیلئے انتخاب نہیں لڑیں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کئے گئے ۸ منٹ کے ایک ویڈیو پیغام میں، ایڈمز نے کہا کہ وہ مالی اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے انتخابی مہم نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ”میرے مستقبل کے بارے میں میڈیا کی مسلسل قیاس آرائیاں اور مہم کے مالیاتی بورڈ کا لاکھوں ڈالر روکنے کے فیصلے نے میری انتخابی مہم کیلئے درکار فنڈز اکٹھا کرنے کی میری صلاحیت کو کمزور کر دیا ہے۔“
گریسی مینشن کی سیڑھیوں سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے ایڈمز نے شہر میں جرائم کو کم کرنے، مکانات بنانے اور کام کرنے والے خاندانوں کیلئے اخراجات کم کرنے میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک شہر میں اس سال فائرنگ اور قتل کی سب سے کم وارداتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اس کے باوجود، انہوں نے تسلیم کیا کہ بہت سے رہائشی ابھی بھی رہائش اور حفاظت سے جڑے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
ایڈمز نے بڑھتی ہوئی سیاسی انتہا پسندی کے بارے میں بھی خبردار کیا اور کسی بھی حریف کا نام لئے بغیر، ”ان لوگوں سے ہوشیار رہنے“ کی تاکید کی جو ”یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس نظام کو تباہ کر دینا ہی حل ہے جو ہم نے نسلوں سے مل کر بنایا ہے؛ یہ تبدیلی نہیں، یہ افراتفری ہے۔“ انتخابی دوڑ سے باہر نکلنے کے باوجود ایڈمز نے اپنی مدت کے آخر تک عوامی خدمت کیلئے اپنی لگن پر زور دیا۔
واضح رہے کہ ایڈمز امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے دباؤ کا سامنا کررہے تھے جو چاہتے تھے کہ وہ کمیونسٹ ظہران ممدانی کے خلاف کومو کے جیتنے کے امکانات کو بڑھانے کیلئے دستبردار ہو جائیں۔ ایڈمز کے فیصلے کے سامنے آنے کے بعد ڈیموکریٹ امیدوار اور اسمبلی مین ممدانی سب سے آگے ہیں، جو سابق میئر اینڈریو کوومو سے کئی پوائنٹس آگے ہیں جبکہ ریپبلکن کرٹس سلیوا کومو کے پیچھے ہیں۔