Updated: October 27, 2025, 7:58 PM IST
| New York
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے نیویارک شہر کے میئر کے انتخابات میں نمایاں ڈیموکریٹ امیدوار ظہران ممدانی کی تعریف کرتے ہوئے انہیں امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کا مستقبل قرار دیا۔ واضح رہے کہ ممدانی سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سخت ناقد ہیں جبکہ مسک ماضی میں ٹرمپ کے قریبی اتحادی رہے ہیں۔
ایلون مسک اور ظہران ممدانی۔ تصویر: آئی این این
امریکی شہر نیویارک میں جاری میئر کے انتخابات میں ایک نیا سیاسی موڑ اس وقت آیا جب ایلون مسک نے ایکس پر ڈیموکریٹ امیدوار ظہران ممدانی کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ظہران ڈیموکریٹک پارٹی کا مستقبل ہیں۔‘‘ مسک نے یہ تبصرہ نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل کے اس ویڈیو کلپ کے ساتھ کیا جس میں انہوں نے ممدانی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، مبصرین کے مطابق، یہ بیان مسک کی سنجیدہ حمایت نہیں بلکہ طنزیہ انداز میں دیا گیا معلوم ہوتا ہے کیونکہ وہ ریپبلکن پارٹی سے وابستہ ہیں اور ماضی میں ڈونالڈ ٹرمپ کے حامی رہے ہیں۔ مسک نے ایک اور پوسٹ میں طنزیہ طور پر لکھا کہ ممدانی ایسی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں جن میں امیر سفید فام علاقوں پر زیادہ ٹیکس، پولیس کے فنڈز میں کمی، گھریلو تشدد کے معاملات میں پولیس کے اختیارات محدود کرنا اور تعلیمی پروگراموں میں کٹوتی جیسے اقدامات شامل ہیں۔
ظہران ممدانی کے حامی سیاسی لیڈران
ظہران ممدانی کو امریکی سیاست کی کئی بڑی شخصیات کی حمایت حاصل ہے، جن میں شامل ہیں:سینیٹر برنی سینڈرز، ہاؤس ڈیموکریٹک لیڈر حکیم جیفریز، کانگریس مین جیرولڈ نڈلر، نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل، اور سابق نائب صدر کملا ہیرس۔
نیویارک میئر الیکشن
میئر کے انتخابات کیلئے ابتدائی ووٹنگ ہفتے کو شروع ہو چکی ہے۔ یہ امریکہ کے سب سے زیادہ زیرِ بحث انتخابات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ ووٹنگ میں تین بڑے امیدوار مدمقابل ہیں، ڈیموکریٹ ظہران ممدانی، ریپبلکن کرٹس سلیوا اور سابق گورنر اینڈریو کومو (آزاد امیدوار کی حیثیت سے)۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: محمد یونس کا پاکستان کو متنازع تحفہ، ہندوستانی ریاستوں والا مسخ شدہ نقشہ پیش کیا
ممدانی کی جذباتی تقریر
انتخابات سے قبل ایک جذباتی تقریر میں ظہران ممدانی نے اپنے مخالفین کے نسل پرستانہ حملوں پر سخت ردعمل دیا اور اپنے مسلم عقیدے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ سیاست میں داخل ہوئے تو انہیں اپنا مذہب پوشیدہ رکھنے کا مشورہ دیا گیا، مگر اب وہ اپنی مسلم شناخت پر فخر کرتے ہیں۔ برونکس کی ایک مسجد کے باہر مذہبی اسکالرز کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے ممدانی نے اپنی پھوپھی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری پھوپھی نے ۱۱؍ ستمبر کے بعد سب وے پر سفر کرنا چھوڑ دیا کیونکہ وہ اپنے حجاب میں محفوظ محسوس نہیں کرتی تھیں۔‘‘ ممدانی کی تقریر کے بعد ریپبلکن لیڈران خصوصاً نائب صدر جے ڈی وینس نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔