• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلہ دیش: محمد یونس کا پاکستان کو متنازع تحفہ، ہندوستانی ریاستوں والا مسخ شدہ نقشہ پیش کیا

Updated: October 27, 2025, 5:06 PM IST | Dhaka

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ایک سفارتی تنازع اس وقت پیدا ہوا جب آخرالذکر کے عبوری سربراہ محمد یونس نے پاکستان کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد مرزا کو ایسا نقشہ تحفے میں دیا جس میں ہندوستان کے شمال مشرقی علاقے کو بنگلہ دیش کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ اس اقدام پر ہندوستان میں سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

بنگلہ دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے پاکستان کی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد مرزا کو ایک ایسا ’’مسخ شدہ‘‘ نقشہ پیش کیا ہے جس میں ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں، بشمول آسام، کو بنگلہ دیش کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ہفتے کے آخر میں جنرل مرزا کے ڈھاکہ کے سرکاری دورے کے دوران پیش آیا۔ دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا تھا، جو ۱۹۷۱ء کی جنگ آزادی کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ بنگلہ دیشی حکومت کے چیف ایڈوائزر آفس کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تصاویر میں بتایا گیا کہ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے محمد یونس سے ملاقات کی۔ بیان کے مطابق، دونوں لیڈروں نے تجارتی، سرمایہ کاری اور دفاعی تعلقات سمیت دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھئے:چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی کی جسٹس سوریہ کانت کو جانشین بنانے کی سفارش

تاہم، محمد یونس کی جانب سے متنازع نقشے کا تحفہ دینے کے بعد ہندوستان میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ محمد یونس نے بھارت کے شمال مشرقی علاقے پر بیان دے کر نئی دہلی کو ناراض کیا ہو۔ اس سے قبل، اپریل میں چین کے ایک دورے کے دوران محمد یونس نے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں کو ’’لینڈ لاکڈ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بنگلہ دیش ہی ان علاقوں کا ’’سمندر تک واحد راستہ‘‘ ہے۔ ان کے ان بیانات پر ہندوستان میں سخت ردعمل سامنے آیا اور حکومت نے سامان کی ترسیل کے ایک دوطرفہ معاہدے کو منسوخ کر دیا تھا جس کے تحت بنگلہ دیشی اشیاء کو ہندوستان کے راستے نیپال، بھوٹان اور میانمار تک جانے کی اجازت تھی۔

یہ بھی پڑھئے:ارجنٹائنا: وسط مدتی انتخابات میں صدر ہاویئر میلی کی پارٹی کی شاندار فتح

ذاکر نائیک کے دورے پر نیا تنازع
دوسری جانب، ذاکر نائیک کے ممکنہ دورۂ بنگلہ دیش نے بھی ایک نیا تنازع پیدا کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد یونس نائیک کے استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ ذاکر نائیک پر کئی ممالک میں پابندی عائد ہے، اور ۲۰۱۶ء میں ڈھاکہ کی ہولی آرٹیسن بیکری پر دہشت گرد حملے کے بعد بنگلہ دیش میں بھی ان کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس حملے میں ۲۰؍ افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں نو اطالوی، سات جاپانی، ایک امریکی اور ایک بھارتی شہری شامل تھے۔ نائیک کا ممکنہ دورہ، ان کے حالیہ پاکستان کے دورے کے چند ماہ بعد ہونے جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے متنازع اسکالر کیلئے سرخ قالین بچھانے پر سیاسی اور عوامی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK