Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیویارک: شاندار جیت کے بعد امریکی ارب پتی سوشل میڈیا پر ظہران ممدانی کو نشانہ بنانے میں مصروف

Updated: June 26, 2025, 10:04 PM IST | New York

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، بل ایکمن اور ایلون مسک سمیت کئی ارب پتیوں نے ممدانی کے ترقی پسند نظریات اور پارٹی میں ان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Zohran Mamdani. Photo: INN
ظہران ممدانی۔ تصویر: آئی این این

نیویارک سٹی کونسل کے رکن ظہران ممدانی کی ڈیموکریٹک پرائمری میں کامیابی کے بعد انہیں امریکہ کی ارب پتی شخصیات کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جن میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، بل ایکمن، بل گیٹس اور ایلون مسک شامل ہیں۔ ان ارب پتیوں نے ممدانی کے ترقی پسند نظریات اور پارٹی میں ان کے اثر و رسوخ میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ۳۳ سالہ ممدانی، جو کوئینز سے ریاستی اسمبلی کے رکن ہیں اور خود کو ایک جمہوری سوشلسٹ کہتے ہیں، نے ۲۴ جون کو ہونے والے رینکڈ چوائس پرائمری میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ ممدانی نے سابق گورنر اینڈریو کومو اور کمپٹرولر بریڈ لینڈر کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس کامیابی سے وہ نومبر میں ہونے والے عام انتخابات کیلئے مضبوط پوزیشن میں آ گئے ہیں۔

ارب پتی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ممدانی کو نشانہ بنایا اور انہیں "۱۰۰ فیصد کمیونسٹ پاگل" قرار دیا۔ ٹرمپ نے مزید لکھا کہ ہمارے ہاں پہلے بھی بنیاد پرست بائیں بازو والے لیڈر رہ چکے ہیں، لیکن یہ کچھ زیادہ ہی مضحکہ خیز ہوتا جا رہا ہے۔ جی ہاں، یہ ہمارے ملک کی تاریخ میں ایک بڑا لمحہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ڈونالڈ ٹرمپ، سی این این اور نیویارک ٹائمز سےسخت ناراض

ہیج فنڈ منیجر بل ایکمن، جنہوں نے کومو کی مہم اور ٹرمپ کی ۲۰۲۴ء کے صدارتی انتخابات کی حمایت کی تھی، نے ممدانی کی مہم پر کئی تنقیدی پوسٹس کو ایکس پر دوبارہ شیئر کیا اور اسے شہر کیلئے ایک اہم موڑ قرار دیا۔ انہوں نے نیویارک ٹائمز کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا کہ ممدانی نے زیادہ آمدنی والے اضلاع میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ کومو نے کم آمدنی والے علاقوں میں بہتر کارکردگی دکھائی۔ ایکمن نے طنز کیا کہ اگر ہم رجسٹرڈ ووٹرز کے ۱ء۹ فیصد کو نیویارک سٹی کا مستقبل طے کرنے دیں گے، تو ہمیں وہی شہر ملے گا جو ہم حاصل کرنے جا رہے ہیں۔

ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ممدانی کے ماضی کے بیان، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ"کوئیر لبریشن کا مطلب پولیس کو فنڈز سے محروم کرنا ہے" کے حوالے سے ایک پوسٹ پر ہنسی کا ایموجی بنا کر رد عمل ظاہر کیا جس سے لگتا ہے کہ وہ اس جملے کا مذاق اڑا رہے تھے۔ واضح رہے کہ ممدانی نے عوامی نقل و حمل کو مفت کرنے، کرایہ کنٹرول اور امیروں پر زیادہ ٹیکس لگانے جیسی پالیسیوں کو فروغ دیا ہے، جن پر کاروباری اور مالیاتی رہنماؤں کی طرف سے سخت تنقید کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: محمود عباس اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار

پرائمری انتخابات میں ہار کے بعد کومو اور ایڈمز دونوں اب عام انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لینے پر غور کر رہے ہیں جس سے نومبر میں ممکنہ طور پر تین طرفہ مقابلہ ہو سکتا ہے۔ کومو، جنہوں نے ۲۰۲۱ء میں جنسی ہراسانی کے الزامات کے درمیان گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، نے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ممدانی کی جیت کو ڈیموکریٹک اسٹیبلشمنٹ کی مذمت اور شہر کی سیاست میں نوجوان، ترقی پسند آوازوں کیلئے بڑھتی ہوئی حمایت کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ ممدانی فی الحال پہلے نمبر پر ڈالے گئے ۵ء۴۳ فیصد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK