ایل آئی سی نے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت نے اڈانی گروپ میں ۹ء۳؍ بلین ڈالر (تقریباً ۳۲؍ہزار کروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کی ہدایت کی تھی۔
EPAPER
Updated: October 26, 2025, 7:48 PM IST | New Delhi
ایل آئی سی نے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت نے اڈانی گروپ میں ۹ء۳؍ بلین ڈالر (تقریباً ۳۲؍ہزار کروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کی ہدایت کی تھی۔
ہندوستانی حکومت کے ایک اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) کے حکام نے مئی میں ایک تجویز تیار کی اور آگے بھیجی جس میں ایل آئی سی سے اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں تقریباً۹ء۳؍ بلین ڈالر (تقریباً ۳۲؍ہزارکروڑ روپے) کی سرمایہ کاری کرنے کو کہا گیا۔
انڈین ایکسپریس کو ایک بیان میں اہلکار نے واضح طور پر کہا کہ ڈی ایف ایس نے ایل آئی سی کو کوئی خط نہیں لکھا جس میں اڈانی گروپ میں سرمایہ کاری کرنے کو کہا گیا تھا۔ اہلکار نے کہا کہ ’’میڈیا میں جن دستاویزات کا حوالہ دیا جا رہا ہے وہ محکمہ مالیاتی خدمات کے نہیں ہیں۔ یہ درست نہیں ہے کہ ڈی ایف ایس نے ایل آئی سی کو کوئی خط لکھا ہے جس میں اڈانی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے کو کہا گیا ہے۔ ڈی ایف ایس ایل آئی سی کو ایسے خط نہیں لکھتا ہے۔ ‘‘‘
ایل آئی سی نے امریکی میڈیا پلیٹ فارم کے دعوؤں کو بھی مسترد کر دیا اور کہا کہ واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کہ ایل آئی سی کے سرمایہ کاری کے فیصلے بیرونی عوامل سے متاثر ہوتے ہیں، جھوٹے، بے بنیاد اور سچائی سے دور ہیں۔اڈانی گروپ نے بھی واضح طور پر کسی بھی مبینہ سرکاری اسکیم میں ایل آئی سی کے فنڈز ان کو بھیجنے میں کسی بھی کردار سے صاف انکار کیا ہے۔ گروپ کے ایک ترجمان نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ’’ایل آئی سی متعدد کارپوریٹ گروپس میں سرمایہ کاری کرتا ہے اور اڈانی کو خصوصی فوائد حاصل کرنے کا مشورہ دینا گمراہ کن ہے۔ مزید برآں، ایل آئی سی نے ہمارے پورٹ فولیو میں سرمایہ کاری سے منافع بھی کمایا ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:ماروتی سوزوکی کی قیادت میں ہندوستان کی گاڑیوں کی برآمدات میں۱۸؍ فیصد اضافہ
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے یہ خبر ہندوستان کی وزارت خزانہ کی ایک شاخ ایل آئی سی اورڈی ایف ایس کے دستاویزات، ان اداروں کے موجودہ اور سابق عہدیداروں کے انٹرویوز اور اڈانی گروپ کے مالی معاملات میں شامل تین ہندوستانی بینکروں کی معلومات کی بنیاد پر بنائی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر بریفنگ دینے والے دو عہدیداروں کے مطابق، ڈی ایف ایس نے ایل آئی سی اور حکومت کے تھنک ٹینک نیتی آیوگ کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کا منصوبہ تیار کیا اور اسے وزارت خزانہ نے منظوری دی تھی۔