ایک دن آپ اس کمپنی کے مالک ہیں جو آپ نے قائم کی تھی اور اگلے دن آپ کو بورڈ میٹنگ میں دروازہ دکھایا جا سکتا ہے۔ ایسا اسٹارٹ اپس کی دنیا میں کئی بار ہوا ہے۔ یہاں تک کہ اسٹیو جابس جیسے باصلاحیت شخص کے ساتھ بھی ایسا ہوا تھا۔
EPAPER
Updated: December 21, 2025, 5:30 PM IST | New York
ایک دن آپ اس کمپنی کے مالک ہیں جو آپ نے قائم کی تھی اور اگلے دن آپ کو بورڈ میٹنگ میں دروازہ دکھایا جا سکتا ہے۔ ایسا اسٹارٹ اپس کی دنیا میں کئی بار ہوا ہے۔ یہاں تک کہ اسٹیو جابس جیسے باصلاحیت شخص کے ساتھ بھی ایسا ہوا تھا۔
ایک دن آپ اس کمپنی کے مالک ہیں جو آپ نے قائم کی تھی اور اگلے دن آپ کو بورڈ میٹنگ میں دروازہ دکھایا جا سکتا ہے۔ ایسا اسٹارٹ اپس کی دنیا میں کئی بار ہوا ہے۔ یہاں تک کہ اسٹیو جابس جیسے باصلاحیت شخص کے ساتھ بھی ایسا ہوا تھا۔ دوسری جانب گوگل کے بانی لیری پیج اور سرجی برن وہ ہیں جنہیں اپنی ہی کمپنی سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔ فرق ایک چیز میں ہے: کنٹرول۔ یہ کنٹرول اس بات کا تعین کرتا ہے کہ آیا بانیان اقتدار میں رہیں یا تاریخ کی کتابوں میں محض نام بن جائیں۔
کمپنی میں بانی کا کنٹرول صرف کاغذی کارروائی یا قانونی معاملہ نہیں ہے۔ یہ کنٹرول اس بات کا تعین کرتا ہے کہ آیا کمپنی اپنے اصل نقطہ نظر پر قائم رہے گی یا بیرونی دباؤ کا شکار ہو جائے گی۔ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ جب بانی کا کنٹرول کمزور ہوتا ہے، تو وہ اکثر اپنی کمپنیوں سے بے دخل ہو جاتے ہیں۔ سب سے مشہور مثال اسٹیو جابس اور ایپل ہے۔ جب ایپل نئی تشکیل دی گئی تھی، تو اس کی ساخت نے بانیوں کے لیے مضبوط تحفظات فراہم نہیں کیے تھے۔ جیسے جیسے بیرونی سرمایہ کاروں اور بورڈ کا اثر و رسوخ بڑھتا گیا، اسٹیو جابس کو اس کمپنی سے نکال دیا گیا جس کی بنیاد انہوں نے ۱۹۸۵ء میں رکھی تھی۔
بہت سے بانیوں کو اپنی کمپنیوں سے زبردستی نکال دیا جاتا ہے۔ لیکن گوگل کے بانی لیری پیج اور سرجی برن وہ ہیں جنہیں اپنی کمپنی سے زبردستی نہیں نکالا جا سکتا۔گوگل پر کنٹرول کارکردگی سے نہیں بلکہ ساخت سے آتا ہے۔ لیری اور سرجی شاید روزمرہ کے کاموں کو نہیں سنبھالتے، لیکن وہ کمپنی کو کنٹرول کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے شروع سے ہی ایسا شیئر سسٹم بنایا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:جنرل سے اے سی کلاس کا سفر مہنگا، کرایوں میں اضافہ
گوگل کی شیئرز کی تین قسمیں ہیں: کلاس اے : ایک شیئر = ایک ووٹ، کلاس سی: کوئی ووٹنگ کے حقوق نہیں (زیادہ تر سرمایہ کاروں کے پاس ہیں)، اور کلاس بی : ایک شیئر = ۱۰؍ ووٹ (Larry، Sergey، اور Insiders کے پاس)۔عوامی سرمایہ کار گوگل کے زیادہ تر حصص کے مالک ہیں، پھر بھی لیری اور سرجی فیصلہ سازی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ وہ چاہیں تو سی ای او کی جگہ بھی لے سکتے ہیں۔کنٹرول برقرار رکھنے کے لیے گوگل کا بانی ہونا ضروری نہیں ہے۔ چھوٹے اسٹارٹ اپس بانی حصص کی مختلف کلاس بنا کر بھی کنٹرول برقرار رکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئےَ:ایمباپے نے اپنے آئیڈل رونالڈو کا ریکارڈ برابر کر دیا، ایک سال میں ۵۹؍ گول مکمل
صحیح قانونی مشورے سے، چھوٹے داؤ پر بھی مکمل کنٹرول ممکن ہے۔لیری پیج اور سرجی برن کا ماڈل ہمیں سوچ سمجھ کر کمپنی کی تشکیل کرنا سکھاتا ہے۔ لاکھوں شیئرز یا اربوں روپے کے بغیر بھی کنٹرول برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اسٹارٹ اپس شروع کرتے وقت، کنٹرول پر ضرور غور کریں، ورنہ کمپنی آپ کے ہاتھ سے پھسل سکتی ہے۔