• Sun, 21 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جنرل سے اے سی کلاس کا سفر مہنگا، کرایوں میں اضافہ

Updated: December 21, 2025, 4:06 PM IST | New Delhi

ہندوستانی ریلوے نے مسافروں کے کرایوں میں معمولی اضافے کا اعلان کیا ہے۔ یہ تبدیلی صرف طویل فاصلے کے سفر کے مخصوص زمروں پر لاگو ہوگی۔ ریلوے نے واضح کیا ہے کہ اس سے لوکل ٹرینوں، ماہانہ پاس یا مختصر فاصلے کے سفر پر سفر کرنے والے مسافروں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

Indian Railway.Photo:INN
ہندوستانی ریلوے۔ تصویر:آئی این این

ہندوستانی ریلوے نے کرایوں میں معمولی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن یہ اضافہ اس طرح کیا گیا ہے کہ عام لوگوں پر زیادہ بوجھ نہ پڑے۔ وزارت ریلوے نے اتوار کو ٹرین کے کرایوں میں اضافے کا اعلان کیا۔ ہندوستانی ریلوے نے۲۱۵؍ کلومیٹر سے زیادہ کے سفر کے لیے جنرل کلاس کے ٹکٹوں کے کرایوں میں ایک  پیسے فی کلومیٹر کا اضافہ کیا ہے۔ میل/ایکسپریس ٹرینوں کے نان اے سی کرایوں اور تمام ٹرینوں کے اے سی کلاس کے کرایوں میں۲؍  پیسے  فی کلومیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔مثال کے طور پر، اگر کوئی مسافر نان اے سی ٹرین سے۵۰۰؍ کلومیٹر کا سفر کرتا ہے، تو اسے صرف ۱۰؍روپے  اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ نئے کرایوں کا اطلاق ۲۶؍ دسمبر۲۰۲۶ء سے ہوگا۔ 
ریلوے نے واضح کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں صرف لمبی دوری کے مسافروں پر لاگو ہوں گی۔ یومیہ مسافروں، لوکل ٹرین کے مسافروں، اور کم فاصلے کا سفر کرنے والوں کو کسی اضافی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ ’’مضافاتی ٹرینوں کے ماہانہ سیزن ٹکٹوں اور دیگر ٹرینوں میں ۲۱۵؍ کلومیٹر تک کے سفر کے لیے جنرل کلاس کے کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔‘‘یہ فیصلہ مسافروں کی سہولت اور ریلوے کی مالی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ مہنگائی بڑھنے کے باوجود کرایوں میں انتہائی معمولی اضافہ کیا گیا ہے تاکہ مسافر اچانک مہنگائی کا شکار نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھئے:’’مودی سرکار نے منریگا پر بلڈوزر چلایا، یہ غریبوں کے روزگار پر حملہ ہے‘‘

ریلوے کو کیا فائدہ ہوگا؟
کرایہ میں اس اضافے سے ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۶ء تک تقریباً ۶۰۰؍ کروڑ روپے کی اضافی آمدنی متوقع ہے۔ یہ رقم مسافروں کی حفاظت، ٹریک اور ٹرین کی دیکھ بھال، اسٹیشن کی بہتری اور بہتر سہولیات کے لیے استعمال کی جائے گی۔ وزارت ریلوے کے مطابق، جولائی ۲۰۲۵ء میں اعلان کردہ کرایوں میں اضافے سے اب تک تقریباً ۷۰۰؍ کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ریلوے کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں ریل نیٹ ورک تیزی سے پھیلا ہے۔ نئی لائنوں، اسٹیشنوں، ٹرینوں اور جدید سہولیات پر خاطر خواہ اخراجات کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، سیکورٹی، دیکھ بھال  اور عملے کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرایوں میں قدرے اضافہ کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:پیکیج کیس: مسک کی فتح،۱۲؍ لاکھ کروڑ تنخواہ ملے گی

ریلوے کا مقصد مسافروں کو بہتر آرام، محفوظ سفر، اور بروقت خدمات فراہم کرنا ہے بغیر ان کی جیبوں پر کوئی خاص اثر پڑے۔ٹرینوں میں مقررہ حد سے زیادہ سامان لے جانے پر چارجز وصول کیے جائیں گے۔حال ہی میں ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ مسافروں سے ٹرین میں سفر کے دوران مقررہ حد سے زیادہ سامان لے جانے پر چارج کیا جائے گا۔ سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ویشنو نے کہا کہ فی الحال، مسافروں کے لیے ٹرین کے ڈبوں کے اندر سامان لے جانے کی زیادہ سے زیادہ حد کوچ کے زمرے سے طے کی جاتی ہے۔ دوسرے درجے کے مسافروں کو۳۵؍ کلو تک کا سامان مفت لے جانے کی اجازت ہے۔ فیس ادا کر کے۷۰؍ کلو تک کا سامان لے جایا جا سکتا ہے۔ سلیپر کلاس کے مسافر ۴۰؍ کلو تک کا سامان مفت لے جا سکتے ہیں۔ فیس ادا کر کے ۸۰؍ کلو تک کا سامان لے جایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK