Inquilab Logo

اب اسپتالوں میں گندگی کرنے والوں کی بھی خیر نہیں!

Updated: May 06, 2024, 10:50 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بی ایم سی نےشہر و مضافات کے بعد ۶؍ سرکاری اسپتالوں میں کلین اپ مارشل تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

A clean-up marshal is seen near the Gateway of India. Photo: Atul Kamble
گیٹ وے آف انڈیا کے قریب ایک کلین اپ مارشل نظر آرہا ہے۔ تصویر: اتل کامبلے

کلین مارشل کے ذریعہ کی جانے والی بد عنوانی کی بے شمار شکایتوں کے بعد بی ایم سی نے یہ سروس منقطع کردی تھی اور گزشتہ ماہ سے ایک بار پھر کلین اپ مارشل کو شہر اور مضافات میں تعینات کردیا گیا ہے تاکہ وہ گندگی کرنے والے شہریوں کے خلاف کارروائی کریں ۔ اس کے علاوہ اب بی ایم سی نے کلین مارشل کی خدمات میں توسیع کرتے ہوئے انہیں سرکاری اسپتالوں میں بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔بی ایم سی کے اس اقدام سے اب اسپتالوں اور اس کے احاطہ میں کوڑا کرکٹ پھینکنے اور گندگی کرنے والے افراد کی خیر نہیں ہے۔
 بی ایم سی نے سرکاری اسپتالوں کو مریضوں کے رشتہ داروں کے سبب ہونے والی گندگی سے پاک رکھنے کے مقصد سے شہر اور مضافات کے۶؍ اسپتالوں میں کلین اپ مارشل کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایم سی نے جن اسپتالوں میں کلین اپ مارشل تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں ممبئی سینٹرل پر واقع نائر اسپتال، پریل کے کے ای ایم اور سائن اسپتال کے علاوہ گھاٹکوپر کا راجا واڑی، ولے پارلے کا کوپر اسپتال اور کاندیولی کا ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسپتال شامل ہے۔شہری انتظامیہ نے امسال آلودگی ، کوڑا کرکٹ گور گندگی سے پاک رکھنے کے لئے مختلف مہم چلارکھی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی کا منافرت سے پُر ویڈیو، کمیشن میں شکایت

صفائی مہم کے ساتھ ہی بی ایم سی نے گزشتہ ماہ ۱۳ ؍ اپریل سے ایک بار پھر شہر میں کوڑا کرکٹ پھینکنے، تھوکنے، عوامی مقامات پر سگریٹ پینے، حتیٰ کہ کھلے عام سڑک پر پیشاب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے دوبارہ کلین اپ مارشل کو تعینات کردیا ہے۔ کلین اپ مارشل کی تعیناتی کے بعد شہر میں کوڑا کرکٹ پھینکنے والوں پر کارروائی شروع کردی ہے اور خاطی پائے جانے والے شہری سے ۲؍ سو روپے جرمانہ وصول کیا جارہا ہے۔کلین اپ مارشل کی اب تک کی گئی کارروائی کے مطابق شہری اکثر عوامی مقامات کے علاوہ بس اسٹاپ اور ریلوے اسٹیشنوں پر یہاں وہاں پانی کی بوتل، چپس کے پیکٹ یا دیگر کوڑاکرکٹ کوڑےڈان میں ڈالنے کے بجائے سڑکوں یا پلیٹ فارم پر ڈالتے ہوئے پائے گئے ہیں ۔
  بی ایم سی کے ایک افسر نے اسپتالوں میں کلین اپ مارشل تعینات کئے جانے کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’سرکاری اسپتالوں میں صفائی کرنے والے ملازمین اور سیکوریٹی گارڈز کی موجودگی کے باوجود مریضوں کی عیادت کے لئے بڑی تعداد میں اہل خانہ اور رشتہ دار آتے ہیں ۔ اسپتالوں کے ملازمین کی شکایتوں کے بقول مریضوں کے اہل خانہ اور رشتہ دار نہ صرف وارڈ میں کوڑا پھینکتے یا سامان اور کباٹ کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ اسپتال کے احاطہ میں اکثر وہیں سوتے بھی ہیں ، کھاتے بھی ہیں اور گندگی بھی پھیلاتے ہیں ۔یہیں نہیں اکثر اسپتالوں کی دیواروں اور زینوں پر مریضوں کے اہل خانہ پان یا گٹکھا کھاکر تھوکنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔‘‘میونسپل آفیسر کے بقول مریضوں کے رشتہ داروں کی ان حرکتوں سے نہ صرف گندگی کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے بلکہ مریضوں کے لئے مزید تکلیف کا باعث بھی بنتا ہے۔ اس لئے اسپتالوں میں بھی کلین اپ مارشل کو تعینات کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس طرح عوامی مقامات پر گندگی کرنے یا عوامی مقامی پر پیشاب کرنے کے عوض ۲۰۰؍ سو سے ۱۰۰۰؍ روپے ، کچرے کو جلانے پر سو روپے ، تھوکنے پر ۲؍ سو روپے اور عوامی مقامات پر جانوروں کو لانے پر ۵؍ سو روپے جرمانہ وصول کیا جاتا ہے، وہی اسپتالو ں میں ان ہدایتوں کی خلاف ورزی کرنے والوں سے بھی جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK