Inquilab Logo Happiest Places to Work

این ویڈیا ۴؍ کھرب ڈالر مارکیٹ ویلیو تک پہنچنے والی پہلی کمپنی بن گئی،

Updated: July 10, 2025, 4:07 PM IST | Washington

این ویڈیا۴؍ کھرب ڈالر مارکیٹ ویلیو تک پہنچنے والی پہلی کمپنی بن گئی، مصنوعی ذہانت کی مانگ سے چپ بنانے والی سربراہ کمپنی کے حصص میں ۲؍ اعشاریہ ۶؍ فیصد کا اضافہ ہوا۔ این ویڈیا کے اس سنگ میل کو حاصل کرنے بعد اس کے سی ای او جینسن ہوانگ کی دولت ۱۴۰؍ ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔

Jensen Huang, the co-founder and CEO of Nvidia. Photo: X
این ویڈیا کے سی ای اوجینسن ہوانگ ۔ تصویر:ایکس

ٹیکنالوجی کمپنی این ویڈیا کے شریک بانی اور سی ای او جینسن ہوانگ کی کل اثاثوں کی مالیت اب ۱۴۰؍ ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب این ویڈیا۴؍ ٹریلین ڈالرکی مالیاتی قدر (مارکیٹ ویلیو) عبور کرنے والی پہلی عوامی کمپنی بن گئی۔  بلومبرگ ارب پتیوں کے انڈیکس کے مطابق، ہوانگ دنیا کے دسویں امیر ترین شخص ہیں، جبکہ فوربس کی بروقت فہرست میں ان کا نواں نمبر ہے۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی این ویڈیا بدھ کو ۴؍کھرب ڈالر کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن تک پہنچ گئی، جو تاریخ میں اس سنگ میل کو عبور کرنے والی پہلی عوامی کمپنی بن گئی۔  مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجیز کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، چپس بنانے والی اس کمپنی کے حصص گرینیچ معیاری وقت کے مطابق۱۴؍ بجے تک ۲؍ اعشاریہ ۶؍ فیصد اضافے کے ساتھ فروخت ہوئے۔  این ویڈیا نے ایپل اور مائیکروسافٹ دونوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے (جو اس سے پہلے۳؍ کھرب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو تک پہنچ چکے تھے)، اور اب یہ دنیا کی سب سے قیمتی کارپوریشن بن گئی ہے۔  
۱۹۹۳ءمیں قائم ہونے والی کیلیفورنیا کی اس کمپنی نے پہلی بار فروری۲۰۲۴ء میں۲؍ کھرب ڈالر کا سنگ میل عبور کیا تھا، اور پھر جون میں۳؍ کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ مصنوعی ذہانت کے پروسیسراور سازوسامان کی بڑھتی ہوئی مانگ سے این ویڈیا کو زبردست فائدہ ہوا ہے، خاص طور پر چیٹ جی پی ٹی  جیسےاے آئی چیٹ بوٹس کے ظہور کے بعد۔ اگرچہ کمپنی گرافکس پروسیسنگ یونٹس کے بازار پر اب بھی حاوی ہے (جن کی مصنوعی ذہانت کے کاموں اور وسیع لسانی نمونوں کی تخلیق کے لیے ضرورت ہوتی ہے)، لیکن چین سے باہر ہونے کے دعوے کے باوجود اس سال اس کے حصص میں ہونے والا اضافہ غیرمتوقع ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا واشنگٹن حکومت پر قبضے کا عندیہ، نیویارک کے میئر امیدوار پر بھی تنقید

این ویڈیا کو حالیہ مہینوں میں امریکی حکومت کی جانب سے برآمدی پابندیوں کا سامنا ہے۔ اپریل میں صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے اضافی ضوابط نافذ کیے جنہوں نے کمپنی کے پروسیسر کی فروخت روک دی، جو پہلے لگائی گئی پابندیوں کے مطابق بنایا گیا تھا۔ساڑھے چار ارب ڈالر کا اسٹاک تحریری طور پر کم کرنے کے علاوہ، این ویڈیا نے گزشتہ مہینے کہا کہ امریکی حکومت کی نافذ کردہ پابندیوں کے نتیجے میں کمپنی کو۸؍ ارب ڈالر کی فروخت کا نقصان ہوگا۔ فی الحال وہ چین میں فروخت پر کوئی انحصار نہیں کر رہی۔  این ویڈیا کی مئی کی آمدنی کی رپورٹ کے مطابق، اس کے ڈیٹا سینٹر ڈویژن میں۷۳؍ فیصد اضافے کی وجہ سے فروخت میںسالانہ بنیادوں پر۶۹؍ فیصد ترقی ہوئی ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK