• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شکتی پیٹھ ہائی وےکی مخالفت، کسانوںکا احتجاج، زمین کی پیمائش روکنی پڑی

Updated: November 20, 2025, 2:59 PM IST | Zameer Ahmed Khan | Hingoli

ہنگولی کے قلم نوری علاقے میں سرکاری اہلکاروںکو کسانوں نے گھیر لیا ، انہیں کام بند کرکے واپس جانا پڑا، پروجیکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ-

Hingoli.Photo:INN
ہنگولی۔ تصویر:آئی این این
ہنگولی ضلع کے قلم نوری تعلقہ کے جولا پانچال علاقے میں شکتی پیـٹھ ہائی وے کیلئے  بدھ کے روز زمین کی پیمائش کے لئےپہنچے سرکاری عملے کو کسانوں کے سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ کسانوں نے واضح طور پر سروے کی اجازت دینے سے انکار کیا، جس کے بعد متعلقہ ٹیم نے پنچنامہ تیار کرکے واپسی اختیار کی۔
یاد رہے کہ مجوزہ شکتی پیٹھ ہائی وے جو پاونار  (ناگپور) سے پترا دیوی(سندھو درگ) تک تقریباً ۸۰۲؍ کلومیٹر طویل سڑک ہے، نگولی ضلع کے قلم نوری اور بسمت تعلقہ سے بھی گزرنے والی ہے۔ اس منصوبے کیلئے تقریباً ۲۱؍ دیہاتوں کی زمینیں حاصل کی جانے والی ہیں۔ تاہم، مقامی کسان اس کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔کسانوں کا کہنا ہے کہ شکتی پیٹھ ہائی وے کیلئے اگر ان کی زمین لی گئی تو وہ  بے زمین ہو جائیں گے اور ان کے روزگار کا واحد ذریعہ ختم ہو جائے گا۔ اس علاقے میں زیادہ تر زمینوں پر باغات ہیں جہاں کسان تجارتی  فصلیںاگاتے ہیں۔ اس لئے زمین  زمین دینا کسانوں کیلئے ناگزیر نقصان کا باعث بنے گا۔
گزشتہ چند دنوں سے متعلقہ محکمے کی جانب سے قلم نوری اور بسمت تعلقہ میں زمین کی پیمائش کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ہر بار کسانوں نے مزاحمت کرتے ہوئے یہ عمل رکوا دیا ۔ اسی مسئلے کے خلاف کسانوں نے راستہ روکو احتجاج اور ہنگولی میں ضلع دفتر کے سامنے مظاہرے بھی کئے ہیں۔بدھ کے روز سروے نمبر ۱۴۴؍، ۱۴۳؍،۱۴۶؍، ۱۱۸؍، ۱۱۵؍ ، ۱۱۶؍ ، ۱۰۳؍ ، ۱۰۱؍ اور ۹۸؍  میں سروے ٹیم اور ریونیو محکمہ کے اہلکار پہنچے۔ اس موقع پر آکھاڑا بالاپور پولیس تھانے کے افسران اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے۔ جیسے ہی ٹیم نے پیمائش کا عمل شروع کیا، کسانوں نے سخت مخالفت کرتے ہوئے انہیں کام روکنے پر مجبور کیا۔ شیوسینا (ادھو) سے تعلق رکھنے والے ’شیتکری اگھاڑی‘ نامی تنظیم  کے مقامی عہدیدار پراگ اڈکینے اور دیگر کسانوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی صورت میں اس ہائی وے کیلئے اپنی زمین نہیں دیں گے۔
گفتگو کی تمام کوششیں ناکام رہنے پر عملے نے کسان اویس پٹھان، ایوب خان پٹھان، ندیم پٹھان، بھاسکر سونائونے اور منمتھ سرانگیرے کی موجودگی میں پنچنامہ تیار کیا، جس میں ذکر کیا گیا کہ کسانوں کی مزاحمت کے سبب پیمائش ممکن نہ ہو سکی۔کسانوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا  ہے کہ عوامی مخالفت کو دیکھتے ہوئے شکتی پیٹھ ہائی وے کا منصوبہ منسوخ کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ہائی وے منصوبہ واپس نہیں لیا گیا تو زمین حصول کے خلاف احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔ یاد رہے کہ صرف ہنگولی نہیں بلکہ ۱۲؍ مختلف اضلاع کے کسان اس ہائی وے کی تعمیر کے خلاف ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے ان کی زمینیں ختم ہو جانے اور گائوں کے ماحول کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔اس کے خلاف کئی بار احتجاج کیا جا چکا ہے۔  

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK