• Thu, 18 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان: ہندوستانی ایئرلائنز کیلئے فضائی حدود کی بندش میں ۲۳؍ جنوری تک توسیع

Updated: December 17, 2025, 9:56 PM IST | Islamabad

پاکستان نے ہندوستانی ایئرلائنز اور ہندوستانی رجسٹرڈ طیاروں کیلئے اپنی فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کرتے ہوئے اسے ۲۳؍ جنوری تک بڑھا دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک تازہ نوٹس ٹو ایئر مین کے ذریعے کیا گیا ہے۔ یہ پابندی اپریل میں جموں کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد لگائی گئی تھی، جس کے جواب میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کیلئے فضائی حدود بند کیں۔ طویل بندش کے باعث خاص طور پر ہندوستانی ایئرلائنز کو شدید آپریشنل مشکلات اور اضافی اخراجات کا سامنا ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان کے ہوابازی حکام نے ہندوستانی ایئرلائنز اور ہندوستانی رجسٹرڈ طیاروں کیلئے اپنی فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی ہے۔ ایئر مین کو جاری کئے گئے تازہ نوٹس (نوٹیم) کے مطابق، یہ پابندی اب ۲۳؍ جنوری تک نافذ العمل رہے گی۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور ہندوستان کے درمیان فضائی حدود کے حوالے سے کشیدگی گزشتہ کئی ماہ سے برقرار ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے سب سے پہلے ۲۴؍  اپریل کو ہندوستانی ایئرلائنز کیلئے اپنی فضائی حدود بند کی تھی۔ یہ اقدام جموں کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں ۲۲؍ اپریل کو ہونے والے حملے کے دو دن بعد اٹھایا گیا تھا۔ اس ابتدائی فیصلے کے تحت ہندوستانی رجسٹرڈ طیاروں کے ساتھ ساتھ وہ طیارے بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے سے روک دیئے گئے تھے جو ہندوستانی ایئرلائنز کی ملکیت تھے یا لیز پر لئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیلی فوج میں ذہنی صحت کا سنگین بحران، ایک اور فوجی کی خودکشی

دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ابتدائی پابندی ایک ماہ کیلئے عائد کی گئی تھی، تاہم بعد ازاں دونوں ممالک نے وقتاً فوقتاً اس میں توسیع جاری رکھی۔ ہندوستان نے بھی ۳۰؍ اپریل کو جوابی اقدام کے طور پر پاکستانی ایئرلائنز اور پاکستانی رجسٹرڈ طیاروں کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھی۔ اس کے بعد سے پاکستان اور ہندوستان ایک دوسرے کیلئے فضائی حدود کی بندش میں باری باری توسیع کرتے آ رہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اگرچہ دونوں ممالک کی ایئرلائنز ایک دوسرے کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکتیں، تاہم پاکستان اور ہندوستان کی فضائی حدود تاحال دیگر بین الاقوامی ایئرلائنز کیلئے اوور فلائٹس کی اجازت دیتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یورپ، مشرق وسطیٰ اور دیگر خطوں کی ایئرلائنز معمول کے مطابق ان فضائی راستوں سے گزر سکتی ہیں۔
پاکستان کی جانب سے تازہ ترین توسیع ایک ہفتہ قبل اس وقت جاری کی گئی، جب سابقہ نوٹس ۲۴؍ نومبر کو ختم ہونے والا تھا۔ اسی طرح ہندوستان کی جانب سے پاکستانی طیاروں پر عائد پابندی بھی ۲۴؍  نومبر کو ختم ہونا تھی، تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر دونوں ممالک کی جانب سے پابندیوں کے برقرار رہنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ دی انڈین ایکسپریس کے مطابق، فضائی حدود کی طویل بندش نے ہندوستانی ایئرلائنز کے فلائٹ آپریشنز کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستانی ایئرلائنز کی جانب سے چلائی جانے والی ہفتہ وار تقریباً ۸۰۰؍ پروازیں اس پابندی سے متاثر ہو رہی ہیں۔ خاص طور پر شمالی ہندوستان سے مغربی ایشیا، یورپ، برطانیہ اور مشرقی شمالی امریکہ جانے والی پروازوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: فرانسسکا البانیز، غزہ کے ڈاکٹر نوبیل امن انعام ۲۰۲۶ء کیلئے نامزد

ان پروازوں کو پاکستانی فضائی حدود استعمال نہ کر سکنے کے باعث متبادل اور طویل راستے اختیار کرنا پڑ رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، منزل کے لحاظ سے سفر کے دورانیے میں ۱۵؍ منٹ سے لے کر کئی گھنٹوں تک اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ تاخیر نہ صرف مسافروں کیلئے پریشانی کا باعث ہے بلکہ ایئرلائنز کیلئے بھی اضافی مالی بوجھ بن رہی ہے۔ طویل راستوں کی وجہ سے ایندھن کی کھپت میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ عملے کی ڈیوٹی ٹائمنگ اور پروازوں کے شیڈول کو برقرار رکھنا بھی زیادہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔ ان تمام عوامل کے باعث ہندوستانی ایئرلائنز کے آپریشنل اخراجات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق، اگر یہ صورتحال مزید طویل ہوئی تو اس کے اثرات ٹکٹ کی قیمتوں اور مجموعی ایوی ایشن انڈسٹری پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK