حالیہ ہفتوں میں عمران خان کی موت کے متعلق غیر مصدقہ خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں۔ کئی پوسٹس میں ان کی موت اور انہیں زہر دینے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے۔
EPAPER
Updated: November 26, 2025, 6:59 PM IST | Islamabad
حالیہ ہفتوں میں عمران خان کی موت کے متعلق غیر مصدقہ خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں۔ کئی پوسٹس میں ان کی موت اور انہیں زہر دینے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان ایک بار پھر قومی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ خان کی بہنوں نے الزام لگایا کہ ۲۵ نومبر کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر ان سے ملاقات کی کوشش کے دوران پولیس اہلکاروں نے انہیں زبردستی گھسیٹا۔ ان کا یہ احتجاج خان کے ساتھ ملاقات سے انکار کئے جانے کے کئی ہفتوں بعد سامنے آیا۔ واضح رہے کہ عمران خان ۲۰۲۳ء سے حراست میں ہیں۔
سابق پاکستانی وزیراعظم کی بہنیں نورین، علیمہ اور عظمیٰ، خان کی پارٹی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کے ساتھ جیل کے باہر جمع ہوئیں اور خان کی صحت کے بارے میں افواہوں کے درمیان ان سے ملاقات کی اجازت کا مطالبہ کیا۔ نورین خان نے صوبہ پنجاب کے پولیس سربراہ عثمان انور کو لکھے گئے ایک خط میں پولیس اہلکاروں پر ان پر ایک ”وحشیانہ اور منظم“ حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ افسران کے کارروائی کرنے سے پہلے سڑک کی بتیاں بند کر دی گئی تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں ”بالوں سے پکڑا گیا، زمین پر گرایا گیا اور گھسیٹا گیا“ جبکہ دیگر خواتین کو تھپڑ مارے گئے اور زبردستی ہٹا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: سعودی ولی عہد نے معاہدۂ ابراہیمی میں شمولیت کی ٹرمپ کی تجویز مسترد کر دی: رپورٹ
عمران خان کی بہنوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے بھائی کی صحت کے خدشات پر پرامن احتجاج کر رہی تھیں۔ انہوں نے نہ تو سڑکیں بند کیں اور نہ ہی عوامی نقل و حرکت میں خلل ڈالا۔ انہوں نے ملوث افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود خان کے خاندان کو ان سے ملنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خان نے آخری بار اکتوبر ۲۰۲۴ء میں عارضی پابندی ہٹائے جانے کے بعد رشتہ داروں سے ملاقات کی تھی۔ ۲۴ مارچ ۲۰۲۵ء کو، اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاندان، وکلاء اور دوستوں کے ساتھ دو ہفتہ وار ملاقات کے شیڈول کو بحال کر دیا تھا۔ اسی ماہ ہی آئی ایم ایس کے ڈاکٹروں کی طرف سے ایک طبی معائنہ کیا گیا تھا جسے پی ٹی آئی لیڈران نے ”ایک ڈھکوسلہ“ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ اکتوبر ۲۰۲۵ء میں ایک تازہ عدالتی ہدایت نے جیل کے دوروں پر مکمل عمل درآمد کا دوبارہ حکم دیا، لیکن بہنوں کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: وینزویلا اور امریکہ کے مابین کشیدگی ، ٹرمپ نے کہا جنگ اور امن دونوں کیلئے تیار
حالیہ ہفتوں میں خان کی موت کے متعلق غیر مصدقہ خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں جن میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ خان کو کسی دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا یا انہیں تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ کئی پوسٹس میں ان کی موت اور انہیں زہر دینے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے جس سے بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔