آنسو گیس کے گولے داغے گئے، ۷؍پولیس اہلکار اور متعدد وکلاء زخمی ہوئے، پولیس نے۳۰؍وکلاء کو گرفتار کیا۔
EPAPER
Updated: May 09, 2024, 11:49 AM IST | Islamabad
آنسو گیس کے گولے داغے گئے، ۷؍پولیس اہلکار اور متعدد وکلاء زخمی ہوئے، پولیس نے۳۰؍وکلاء کو گرفتار کیا۔
لاہور کے جی پی او چوک پر سول عدالتوں کی منتقلی اور وکلاء پر دہشت گردی کے مقدمات کے خلاف وکلا ء کے احتجاج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی۔ لاہور بار اسوسی ایشن کی جانب سے وکلاء پر دہشت گردی کے مقدمات کے خلاف بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کے باہر احتجاج پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق لاہور بار اسوسی ایشن کی ریلی لاہور ہائی کورٹ پہنچی، اس موقع پر وکلاء نے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، اس پر پولیس نے احتجاج کرنے والے کئی وکلاء کو گرفتار کرلیا۔ بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے لاہور ہائی کورٹ کی عمارت کا مرکزی دروازہ بند کردیا اور رکاوٹیں کھڑی کردیں۔ لاہور ہائی کورٹ کے باہر پولیس اور وکلاء کے درمیان تصادم کے دوران پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا۔ پولیس نے تقریباً۳۰؍ وکلا ءکو گرفتار کیا ہے، جبکہ پاکستان بار کونسل نے جمعرات کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔
’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس آپریشن علی رضا نے بتایا کہ مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ سمیت۷؍ اہلکار زخمی ہوگئے۔
یہ ریلی لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا، یہ ریلی اعوان عدل سے شروع ہوئی اور اسے ہائی کورٹ تک آنا تھا، لاہور ہائی کورٹ میں پہلے سے ہی پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن موجود تھے۔