پاکستان نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر ”من گھڑت باتوں“ کا الزام لگایا اور ان کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ اسلام آباد نے بھاری نقصانات کے بعد جنگ روکنے کی التجا کی تھی۔
EPAPER
Updated: July 31, 2025, 8:03 PM IST | Islamabad
پاکستان نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر ”من گھڑت باتوں“ کا الزام لگایا اور ان کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ اسلام آباد نے بھاری نقصانات کے بعد جنگ روکنے کی التجا کی تھی۔
پاکستان نے بدھ کو لوک سبھا میں ’آپریشن سیندور‘ کے حوالے سے دیے گئے بیانات کو ”بے بنیاد، اشتعال انگیز اور قوم پرستی سے بھرپور“ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پاکستان کا ردعمل، وزیر اعظم نریندر مودی اور کابینہ کے سینئر وزراء کے مئی ۲۰۲۵ء کی جھڑپوں کی تفصیلات پر گفتگو کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ”دنیا جانتی ہے کہ ہندوستان نے پہلگام حملے کے قابل تصدیق شواہد یا قابل اعتماد تحقیقات کے بغیر پاکستان پر حملہ کیا۔ ہندوستان اپنے کسی بھی تزویراتی مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ دوسری طرف، ہندوستانی لڑاکا طیاروں اور فوجی اہداف کو ناکارہ بنانے میں پاکستان کی شاندار کامیابی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔“
یہ بھی پڑھئے: آپریشن سیندور پر بحث مکمل مگر بے اطمینانی برقرار
ہندوستانی لیڈران کو وارننگ
اسلام آباد نے ہندوستانی لیڈران کیلئے انتباہ جاری کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ ”اپنی مسلح افواج کو ہونے والے نقصانات کو تسلیم کریں“ اور جنگ بندی میں ”ثالث فریقوں کے فعال کردار کو قبول کریں۔“ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ذاتی طور پر دونون مالک کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم مودی نے اس سے قبل پارلیمنٹ میں اس بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی عالمی لیڈر نے ہندوستان سے آپریشن سیندور کو روکنے کیلئے نہیں کہا تھا۔ مودی نے کہا کہ ”امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے مجھے کئی بار فون کرکے ایک بڑے پاکستانی حملے سے خبردار کیا۔ میں نے جواب دیا کہ اگر ایسا حملہ ہوا تو ہندوستان اس سے بھی بڑا حملہ کرے گا۔“
پاکستان نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر ”من گھڑت باتوں“ کا الزام لگایا اور ان کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ اسلام آباد نے بھاری نقصانات کے بعد جنگ روکنے کی التجا کی تھی۔ پاکستان نے دو طرفہ تعلقات میں ”ایک نئے معمول“ قائم کرنے کے ہندوستان کے دعوے کو بھی مسترد کر دیا اور مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا ”پُر زور مقابلہ“ کرنے کا عزم کیا۔
یہ بھی پڑھئے: بامبے ہائی کورٹ کا آپریشن سندور پرایموجی پر ہوئی ایف آئی آرخارج کرنے سے انکار
امن اور استحکام کا پیغام
”ایٹمی بلیک میل“ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے اس الزام کو ہندوستان کی طرف سے ”اپنی بڑھتی ہوئی شدت پسندی کو چھپانے“ کی کوشش قرار دیا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ ”نظم و ضبط اور تحمل، ہمارے رہنما اصول ہیں“ اور پاکستان نے ”روایتی صلاحیتوں“ کے ذریعے اپنا دفاع کیا۔ بیان میں مزید کہا کیا کہ ”ایک ذمہ دار ملک کے طور پر، پاکستان امن، علاقائی استحکام اور جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلے سمیت تمام حل طلب تنازعات کو حل کرنے کیلئے بامعنی مکالمے کیلئے پرعزم ہے۔“