Inquilab Logo

اسرائیل، بیماروں کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے: فلسطینی وزارت صحت

Updated: November 09, 2023, 5:50 PM IST | Gaza

فلسطین اسرائیل تنازع کا ۳۴؍ واں دن۔ پیرس (فرانس) میں ۸۰؍ سے زائد ممالک کے نمائندوں کی فلسطینی سرزمین پر امداد کیلئے کانفرس۔ فرانسیسی صدر نے جنگ بندی پر زور دیا جبکہ مصر نے اسرائیل کی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔ فلسطینی وزارت صحت کے اشرف القدرہ نے اپنی آج کی پریس بریفنگ میں کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر اسپتالوں اور طبی عملے کو نشانہ بنارہا ہے۔

Palestinians moving towards southern Gaza. Photo: PTI
فلسطینی جنوبی غزہ کی جانب نقل مکانی کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کی پریس بریفنگ
الشفاء اسپتال کے احاطے میں اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ: 
(۱) اسرائیلی فوج نے غزہ میں طبی عملے کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بڑھا دیا ہے۔
(۲) الرنتیسی چلڈرن اسپتال اور النصر اسپتال اب غیر فعال ہیں۔ 
(۳) غزہ اور شمالی غزہ پٹی کے۹؍ لاکھ باشندے اپنے مکانات ، ادویات اور تحفظ کے بغیر ہیں۔
(۴) غزہ کے اسپتالوں سے زخمیوں کو پٹی سے باہر رفح کراسنگ کے ذریعے نکالنے کا عمل انتہائی سست روی سے جاری ہے۔اب تک صرف ۹۹؍ زخمی ہی رفح کراسنگ سے نکل سکے ہیں۔ 
(۵) سنگین معاملات کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ مناسب علاج پٹی میں دستیاب نہیں ہے۔
(۶) ہم فوری طور پر طبی سامان، ایندھن کے داخلے اور ہزاروں زخمیوں کے باہر نکلنے کیلئے ایک محفوظ انسانی راستے کی فوری فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
(۷) اسرائیل، اسپتالوں میں زخمیوں اور بیماروں کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے۔

غزہ اسرائیل تنازع پر برطانوی حکومت کا ’’متوازن‘‘ موقف
برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبات ’’قابل فہم‘‘ ہیں لیکن برطانیہ یہ بھی تسلیم کرتا ہے کہ اسرائیل اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے کارروائیاں کر رہا ہے۔جیمز کلیورلی نے سعودی عرب میں اپنے ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’’یقیناً، ہم اس خوفناک صورتحال کو جلد از جلد حل ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔فوری چیلنج غزہ کے لوگوں کی انسانی ضروریات ہیں۔‘‘ سعودی عرب اور دیگر خلیجی عرب ریاستیں غزہ پٹی پر جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔لیکن برطانوی حکومت نے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے گریز کیا ہے، اس کے بجائے جنگ میں انسانی بنیادوں پر توقف کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈنمارک میں بچوں نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

مصر کی اسرائیل کی جانب سے ’قانون کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی خاموشی‘ کی مذمت 
مصر نے غزہ پر مسلسل حملوں کے درمیان اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی خاموشی کی مذمت کی ہے۔مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے غزہ کیلئے انسانی امداد سے متعلق پیرس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیلی حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ اپنے دفاع کے حق سے کہیں زیادہ ہے۔‘‘ یہ  بین الاقوامی ضمیر میںعدم توازن ہے۔ ۸۰؍ سے زائد ممالک اور تنظیموں کے وفود اس کانفرنس کیلئے فرانس میں جمع ہیں جس میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر میری ٹائم کوریڈور اور تیرتے ہوئے فیلڈ اسپتالوں کی تجاویز کے ساتھ شہریوں کو امداد فراہم کرنے پر تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔قبل ازیں فلسطینی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اسرائیل حماس کے خلاف نہیں بلکہ تمام فلسطینیوں کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: دنیا خاموش ہے، امریکہ ، مغرب، سبھی خاموش ہیں: ای سی او میں اردگان

فرانسیسی صدر کا جنگ بندی پر زور
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے فلسطینی سرزمین پر امداد کیلئے ایک کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کیلئے کام کرے۔میکرون نے مندوبین کو بتایا کہ ہمیں فوری طور پرشہریوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے ہمیں جلد انسانی بنیادوں پر توقف کی ضرورت ہے اور جنگ بندی کی جانب کام کرنا چاہئے۔

غزہ کا تنازع جنگل کی آگ کی طرح پورے خطے میں پھیل سکتا ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا تنازع جنگل کی آگ کی طرح پورے خطے میں پھیل سکتا ہے۔اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری تنازع جنگل کی آگ کی طرح ہے جو پورے خطے میں پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں صورتحال کو جاری رکھنے کی اجازت دینا ایک بڑی غلطی ہوگی۔انہوں نے پیرس میں انسانی ہمدردی کی کانفرنس کے آغاز میں یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ فلسطینیوں کو نام نہاد محفوظ علاقوں میں دھکیلنے کی یکطرفہ تجویز کا حصہ نہیں بن سکتی۔

غزہ میں کوئی انسانی بحران نہیں ہے: اسرائیلی فوجی اہلکار
ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے اس بات کی تردید کی ہے کہ غزہ میں کوئی انسانی بحران ہے، یہاں تک کہ اس نے تسلیم کیا کہ فلسطینی علاقے کو جاری جنگ کے دوران کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ کرنل موشے ٹیٹرو غزہ میں شہری امور کو سنبھالنے والی اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے نے بتایا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ غزہ پٹی میں شہری صورتحال آسان نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ غزہ پٹی میں کوئی انسانی بحران نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK