Inquilab Logo

دنیا خاموش ہے، امریکہ ، مغرب، سبھی خاموش ہیں: ای سی او میں اردگان

Updated: November 09, 2023, 7:34 PM IST | Ankara

اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے ۱۶؍ ویں اجلاس میں ترکی کے صدر نے غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف طاقتور اور مغربی ممالک کی خاموشی پر آواز بلند کی۔ انہوں نے افغانستان کے معاملے اور ترکی۔ قبرص تعلقات پر بھی خطاب کیا۔

Heads of State involved in ECO. Photo: PTI
ای سی او میں شامل سربراہان مملکت۔ تصویر: پی ٹی آئی

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ایک بار پھر دنیا سے صحیح تاریخ کو سمجھنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ایک ماہ بعد بھی غزہ، فلسطین پر اسرائیل کے مسلسل حملے جاری ہیں۔ اردگان نے جمعرات کو اقتصادی تعاون تنظیم کے ۱۶؍ ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’دنیا خاموش ہے۔ امریکہ اور مغرب سب خاموش ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ غزہ میں گزشتہ ماہ کے دوران تقریباً ۱۱؍ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ۷۳؍ فیصد بچے اور خواتین ہیں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بنجامن نیتن یاہو کی حکومت اب بھی اپنی فوجی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، اردگان نے مزید کہا کہ ’’اسرائیلی انتظامیہ انسانیت کی تمام اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسکولوں، مساجد، گرجا گھروں، اسپتالوں اور یونیورسٹیوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ترکی امدادی کوششوں میں ایک فعال رکن رہا ہے، اور اس نے مصر کی مدد سے غزہ کیلئے ۲۳۰؍ ٹن سے زیادہ انسانی امداد لے جانے والے ۱۰؍ طیارے العریش ہوائی اڈے پر پہنچا دیئے ہیں۔
اردگان نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر ہم اقتصادی تعاون تنظیم کے طور پر آج مسلمان ہونے کے ناطے مل کر اپنی آوازیں نہیں اٹھاتے تو کب اٹھائیں گے؟‘‘

یہ بھی پڑھئے: فلسطین اسرائیل تنازع کا ۳۴؍ واں دن، جنگ بندی کی کوششیں

فلسطینیوں کے ساتھ مغرب کے رویے پر تنقید
انہوں نے اسرائیلی حملوں کو جنونیت قرار دیا جو بچوں کے قتل کو جائز قرار دیتا ہے اور اسرائیل فلسطین تنازع کے حوالے سے مغرب کی پالیسی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مغربی ممالک، جو انسانی حقوق، آزادیوں اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں، وہ تمام اسرائیلی قتل عام کو دور سے دیکھ رہے  ہیں۔ کیا یہ ممالک اور تنظیمیں جنگ بندی کا مطالبہ بھی نہیں کر سکتیں۔جو لوگ آزادی فکر کے بہانے ہماری مقدس کتاب قرآن مجید کو نذر آتش کرنے سے آنکھیں چراتے ہیں، وہ فلسطینی پرچم کو بھی برداشت نہیں کر سکتے۔‘‘

افغانستان میں پائیدار استحکام، سلامتی کا مطالبہ
ای سی او کو افغانستان میں طویل مدتی استحکام اور سلامتی کے قیام کیلئے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ اردگان نے مغربی صوبہ ہرات میں زلزلے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کیلئے اپنے ملک کی انسانی امداد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا،  ’’منگل کو، ہماری امدادی ٹرین تقریباً۵۱۰؍ ٹن خوراک، صحت، کپڑے اور دیگر امدادی سامان لے کر افغانستان کیلئےروانہ ہوئی۔‘‘گزشتہ ماہ، ایران کی سرحد سے متصل افغانستان کے صوبہ ہرات میں زلزلوں کے ایک سلسلے میں تقریباً ۲۵۰۰؍ افراد ہلاک ہوئے، جس سے افغان حکام نے بین الاقوامی امداد کی درخواست کی۔ اردگان نے قبرص کے مسئلے پر بھی توجہ دی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ای سی او کی ذمہ داری ہے کہ وہ ترک قبرصیوں کی آواز اٹھائے، جو غیر قانونی طریقوں سے ناحق مظلوم اور الگ تھلگ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں میں ایک بار پھر ترکی، قبرص کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کے قیام اور ترقی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہوں۔اقوام متحدہ کی جانب سے جامع تصفیہ حاصل کرنے کیلئے متعدد سفارتی کوششوں کے باوجود قبرص ترک قبرص اور یونانی قبرص کے درمیان دہائیوں سے جاری تنازع میں الجھا ہوا ہے۔ ترکی، جزیرے پر دو ریاستی حل کی مکمل حمایت کرتا ہے جس کی بنیاد خود مختار مساوات اور اپنی دونوں ریاستوں کے درمیان مساوی بین الاقوامی حیثیت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK