• Mon, 29 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیوزی لینڈ: فلسطین کو تسلیم نہ کرنے پر تنقید، ہیلن کلارک نے اسے ’’شرمناک‘‘ کہا

Updated: September 27, 2025, 10:13 PM IST | New York

اقوام متحدہ کی ۸۰؍ ویں جنرل اسمبلی میں فلسطین کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے پر نیوزی لینڈ کی حکومت کو اندرونِ ملک شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سابق وزیر اعظم ہیلن کلارک نے اس اقدام کو اپنے ملک کیلئے ’’شرمناک دن‘‘ قرار دیا جبکہ اپوزیشن لیڈروں نے بھی حکومت پر اسرائیل کے مظالم کے باوجود غیر متوازن رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔

Former New Zealand Prime Minister Helen Clark. Photo: X
نیوزی لینڈ کی سابق وزیر اعظم ہیلن کلارک۔ تصویر: ایکس

۸۰؍ ویں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو تسلیم نہ کرنے کے نیوزی لینڈ کے فیصلے نے ملک کے اندر بحث اور تنقید کو جنم دیا ہے۔ سابق وزیر اعظم ہیلن کلارک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردِ عمل میں کہا کہ ’’یہ نیوزی لینڈ کیلئے شرم کا دن ہے۔ اجلاس کے اختتامی مرحلے میں وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ حکومت فلسطین کو تسلیم نہیں کرے گی، حالانکہ ہمارے بہت سے قریبی اتحادی ممالک ایسا کر چکے ہیں۔‘‘ کلارک نے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن کی حکومت کے فیصلے کو ’’ناقابلِ فہم‘‘ قرار دیا۔ نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویلنگٹن اس وقت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ یہ موقع اس وقت زیادہ مناسب ہوگا جب امن اور مذاکرات کے امکانات موجودہ حالات کے مقابلے میں بہتر ہوں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اطالوی وزیر اعظم میلونی نے کہا کہ ”اسرائیل کو فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنے کا کوئی حق نہیں“

پیٹرز نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ غزہ میں امداد کے بہاؤ کی حمایت کرتا ہے اور انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے اضافی مالی امداد فراہم کرے گا۔ دوسری جانب گرین پارٹی کی شریک لیڈر کلوئی سواربرک نے حکومت کے فیصلے پر شدید ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو تسلیم نہ کرنا اور اسرائیل پر کوئی پابندیاں نہ لگانا عوامی جذبات کے خلاف ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ’’یہ دکھاوا نہیں کیا جا سکتا کہ آپ دو ریاستی حل کی بات کریں لیکن صرف ان میں سے ایک ریاست کو تسلیم کریں، جو فعال طور پر نسل کشی کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے اسرائیل کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے حملوں میں اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ میں ۶۶؍ ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK