• Fri, 17 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلسطینی اتھاریٹی کا غزہ کی تعمیرِ نو کا ۶۵؍ ارب ڈالر کا منصوبہ پیش

Updated: October 17, 2025, 12:03 PM IST | Jerusalem

غزہ میں جنگ بندی کے بعد فلسطینی اتھاریٹی نے علاقے کی تعمیرِ نو کیلئے۶۵؍ ارب ڈالر کا جامع منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا مقصد سیاسی و انتظامی استحکام بحال کرنا ہے۔ وزیرِاعظم محمد مصطفیٰ کے مطابق یہ پانچ سالہ منصوبہ غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان سیاسی و علاقائی وحدت کو مضبوط بنائے گا۔

Palestinian Prime Minister Mohammad Mustafa. Photo: INN
فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ۔ تصویر: آئی این این

فلسطینی اتھاریٹی نے غزہ کی تعمیرِ نوکیلئے تین مرحلوں پر مشتمل منصوبہ پیش کر دیا ہے، جس کا مقصد جنگ سے تباہ حال علاقے کو دوبارہ آباد کرنا اور اسے ریاستِ فلسطین کا فعال، مربوط اور ترقی یافتہ حصہ بنانا ہے۔ محمد مصطفیٰ نے جمعرات کو کہا:’’میں یہ یقین رکھنا چاہوں گا کہ بارہ ماہ بعد فلسطینی اتھاریٹی غزہ میں مکمل طور پر فعال ہوگی۔ ‘‘یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے چند ہی دن گزرے ہیں۔ فلسطینی اتھاریٹی (پی اے) نے ۲۰۰۷ءکے بعد سے غزہ کی حکمرانی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، جب حماس نے اس علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا، اگرچہ پی اے اب بھی وہاں کچھ بنیادی خدمات فراہم کرتی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پیش کردہ غزہ امن منصوبہ بندی میں فلسطینی ریاست کے امکان کو خارج نہیں کیا گیا، اور یہ تجویز دی گئی ہے کہ اصلاحات مکمل ہونے کے بعد فلسطینی اتھاریٹی کو کردار دیا جا سکتا ہے۔ مصطفیٰ نے بتایا کہ فلسطینی اتھاریٹی نے غزہ کیلئے پانچ سالہ منصوبہ تیار کیا ہے جو تین مراحل پر مشتمل ہوگا اور ۶۵؍ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی، جو ۱۸ ؍مختلف شعبوں مثلاً رہائش، تعلیم، حکمرانی وغیرہ پر صرف کئے جائیں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کے ذریعے بھیجی گئی فلسطینیوں کی لاشوں پر تشدد کے نشانات: غزہ طبی عملہ

سیاسی و علاقائی وحدت
یہ منصوبہ مارچ ۲۰۲۵ءمیں قاہرہ میں عرب ممالک کے سربراہی اجلاس میں طے پائے گئے نکات پر مبنی ہے۔ مصطفیٰ نے کہا کہ ’’مصر اور اردن کے ساتھ پولیس کی تربیتی پروگرام پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے راملہ میں فلسطینی وزراء، اقوام متحدہ کے اداروں کے سربراہان، اور مختلف ممالک کے سفارتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا:’’ہماری نظر کا ہدف واضح ہے .غزہ کو ایک کھلے، جڑے ہوئے اور ترقی پذیر فلسطینی ریاست کا حصہ بنایا جائے گا۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں کے محفوظ آپریشن، کسٹمز نظام، اور مربوط پولیس یونٹس کے بارے میں تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔ یورپی یونین فلسطینی اتھاریٹی کا سب سے بڑا مالی معاون ہے۔ مصطفیٰ کے مطابق، یہ عمل غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان سیاسی و علاقائی وحدت کو مضبوط کرے گااور ریاستِ فلسطین کیلئے ایک قابلِ اعتبار حکومتی ڈھانچہ بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK