میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے ۸۷۵؍ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں ۴۱۱؍ فلسطینیوں کو شہید کیا، اس کے علاوہ خطے میں شدید انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 24, 2025, 2:06 PM IST | Gaza
میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے ۸۷۵؍ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں ۴۱۱؍ فلسطینیوں کو شہید کیا، اس کے علاوہ خطے میں شدید انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
غزہ کی حکومتی میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ۱۰؍ اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں ۴۰۰؍ سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں، ساتھ ہی انسانی بحران کے گہرے ہونےکا خطرہ ہے۔اس کے علاوہ ۱۱۲؍افراد زخمی ہوئے ہیں۔منگل کو جاری ایک بیان میں، آفس نے کہا کہ انہوں نے جنگ بندی معاہدے کی۸۷۵؍ اسرائیلی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دی ہے۔ان میں شہریوں پر ۲۶۵؍ واقعات میں براہ راست فائرنگ، رہائشی علاقوں میں ۴۹؍ فوجی چھاپے، ۲۱؍ شیلنگ حملے، اور ۱۵۰؍مکانات کی تباہی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: گلوبل صمود فلوٹیلا: بہار ۲۰۲۶ء میں غزہ کا محاصرہ توڑنے کی پھر کوشش
آفس نے اسرائیل پر معاہدے کے تحت اپنے انسانی حقوق کے فرائض پورے نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ معاہدے میں طے شدہ ۴۲۸۰۰؍اشیاء کی ترسیل میں سے صرف ۱۷۸۱۹؍ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ یہ روزانہ اوسطاً۲۴۴؍ ٹرک بنتا ہے، جو معاہدے میں طے شدہ روزانہ۶۰۰؍ ٹرکوں کی ترسیل سے بہت کم ہے، اور یہ صرف۴۱؍ فیصد تعمیل کی شرح کو ظاہر کرتا ہے۔ایندھن کی ترسیل بھی شدید محدود رہی، جہاں جنگ بندی کے تحت طے شدہ ۳۶۵۰؍میں سے صرف۳۹۴؍ ایندھن کے ٹرک غزہ میں داخل ہونے دیے گئے۔یہ روزانہ اوسطاً پانچ ٹرک بنتا ہے، جبکہ معاہدے میں ۵۰؍طے تھے۔اس کا مطلب ہے کہقابض اسرائیل نے طے شدہ ایندھن کی مقدار کا صرف۱۰؍ فیصد پورا کیا ہے۔
آفس نے خبردار کیا کہ اس کمی نےاسپتالوں، بیکریوں، اور پانی و سیوریج کی سہولیات کو تقریباً مکمل طور پر بند کر دیا ہے اور شہریوں کی تکالیف میں اضافہ کیا ہے۔میڈیا آفس نے غزہ میں گہرے اور بے مثال انسانی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کراسنگ کھولنے یا خیموں، موبائل ہوم، اور دیگر پناہ گاہوں کے مواد کے داخلے کی اجازت دینے سے انکار کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’یہ پابندیاں معاہدے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔‘‘ بیان کے مطابق، اسرائیل کی من مانی پالیسیوں‘‘کے باعث حالیہ سردیوں کے طوفانوں میں۴۶؍ مخدوش عمارتیں گر گئیں، جس کے نتیجے میں۱۵؍ فلسطینی ہلاک ہوئے۔
یہ بھی پڑھئے: لندن: فلسطین ایکشن کے قیدیوں کی حمایت؛ گریٹا تھنبرگ حراست میں لی گئیں
دریں اثناء آفس نے ثالثوں اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری اور محفوظ انسانی امداد اور ایندھن کی ترسیل کو یقینی بنائیں، اور جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ پناہ گاہوں کے مواد کے داخلے کی اجازت دیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔