اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے دوران عالمی برادری سےاپیل کی کہ وہ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرے۔ انہوں نے فلسطین کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
EPAPER
Updated: December 11, 2025, 9:23 PM IST | Madrid
اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے دوران عالمی برادری سےاپیل کی کہ وہ فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرے۔ انہوں نے فلسطین کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
بدھ کو یوم حقوقِ انسانی کی مناسبت سے لا مونکلوا پیلس میں خطاب کرتے ہوئے اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے اس موقع کو علامتی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ انسانی وقار ایک غیر مشروط، منفرد اور ناقابلِ سمجھوتہ قدر ہے۔ سانچیز نے ’’دو ریاستی حل‘‘ کیلئے میڈرڈ کی حمایت کو دہراتے ہوئے اسے اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ جنگ بندی فرضی نہیں بلکہ حقیقی ہونا چاہئے، اور اصرار کیا کہ شہریوں پر ہونے والے حملے فوری طور بند ہونے چاہئیں۔ سانچیز نے کہا کہ ’’غزہ میں ۱۰؍ میں سے ۹؍ مکان نا قابل رہائش ہیں، ہزاروں زندگیاں اور خاندان تباہ ہو چکے ہیںاور ۲۰۲۵ء فلسطینیوںکیلئے خوفناک رہا ہے۔ ایسے میں اسپین فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: تقریباً ۲۰۰؍اسرائیلی آبادکاروں کامقبوضہ یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا
سانچیز نے اقوام متحدہ کے اندازوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’۵۰؍ کروڑ ٹن ملبہ انکلیو میں پھیلا ہو ا ہے۔ ان تباہ کاریوں کی بھرپائی تو ممکن ہے مگر بڑا چیلنج ہے کہ امیدوں کو کیسے زندہ کیا جائے؟ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ امن پائیدار رہے، جنگوں کے درمیان قلیل مدتی وقفہ نہیں۔‘‘ انہوں نے تنبیہ کی کہ جنگ بندی شہریوں کے مسئلے کو ختم نہیں کر رہی ہے اور اعلانیہ جنگ بندی کے باوجود آج بھی فلسطینیوں پر غزہ میں حملے ہو رہے ہیں۔ سانچیز نے مزید کہا کہ ’’حقیقی امن انصاف کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ جو لوگ اس نسل کشی کے ذمہ دار ہیں انہیں جلد یا بدیر جواب دہ بنایا جائے گا۔‘‘
ہسپانوی وزیراعظم نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ اسپین ہمیشہ فلسطین کے ساتھ ہے۔ اور امید ظاہر کی کہ محمود عباس کا دورہ پلوں کی تعمیر نو کیلئے مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر مسئلہ کا حل نکالیں گے اور دوسرے ملکوں سے تعلقات کو مضبوط بنائیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ
اس موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس نے مئی ۲۰۲۴ء میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر اسپین کا شکریہ ادا کیا اور بین الاقوامی سطح پر امن قائم کرنے کی تحریک میں میڈرڈ کی قیادت کی تعریف کی۔انہوں نے فلسطین نیز مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد ختم کرنے کا دوبارہ مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ اسپین یورپ کا وہ ملک ہے جو غزہ پر اسرائیلی تشدد کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ۷۰؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے اور تقریباً ایک لاکھ ۷۱؍ ہزار زخمی ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ حکومت کے دفتر کے مطابق جنگ بندی کے بعد اسرئیلی افواج نے کم از کم ۳۸۶؍ فلسطینیوں کا قتل اور ۹۸۰؍ باشندوں کو زخمی کیا ہے۔