بین گوئر کے اشتعال انگیز اقدامات اور مسجد اقصیٰ میں تلمودی رسوم کی انجام دہی مذہبی جنگ کو بھڑکانے کے مترادف ہے : حماس
EPAPER
Updated: June 12, 2025, 1:00 PM IST | Agency | Ramallah
بین گوئر کے اشتعال انگیز اقدامات اور مسجد اقصیٰ میں تلمودی رسوم کی انجام دہی مذہبی جنگ کو بھڑکانے کے مترادف ہے : حماس
اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں صہیونی آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے دھاوے اور ان کے ذریعے تلمودی رسومات کی انجام دہی، ایک خطرناک مذہبی جنگ کو بھڑکانے کے مترادف ہے۔ بدھ کے روز اپنے ایک اخباری بیان میں حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل کی بنجمن نیتن یاھو حکومت کے انتہا پسند وزیر سیکوریٹی ایتمار بین گوئر کا مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز دورہ، مقدس مقامات کی پامالی اور مسلم دنیا کے جذبات کی صریح توہین ہے۔ بین گوئر کی یہ حرکت محض ایک فرد کا فعل نہیں بلکہ قابض اسرائیلی حکومت کی اُس انتہاپسند پالیسی کا حصہ ہے جو پورے خطے کو مذہبی تصادم کی دلدل میں جھونکنے پر تُلی ہے۔
یہ بھی پڑھئجنوبی افریقہ میں بدترین موسمی حالات، شدید برف باری میں ۱۲؍ افراد کی موتے:
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں مسلسل حملے، مقدس مقامات کی بےحرمتی اور صہیونی حکومت کی درندہ صفت ہٹ دھرمی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ حکومت مذہبی جنگ کو ہوا دینے کے ناپاک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ حماس نے واضح کیا کہ فلسطینی قوم اپنے قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قربانی دیتی رہے گی۔ ہم نہ تقسیم کے منصوبے کو تسلیم کریں گے، نہ یہودیانے، نہ قبضے کو، نہ جبری ہجرت کو۔ مسجد اقصیٰ ہماری روح ہے اور اس کی حفاظت ہمارا فرض۔ حماس نے مغربی کنارے، القدس اور مقبوضہ فلسطین کے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مسجد اقصیٰ کی حرمت کی حفاظت کے لیے ڈٹ جائیں، ربط کو بڑھائیں اور صہیونی دراندازیوں کو روکنے کے لیے اپنے قدم مزید مضبوط کریں۔ حماس نے عرب اور اسلامی دنیا کے غیرتمند عوام، علمائے کرام اور قیادتوں سے بھی پکار کر کہا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے دفاع میں عملی اقدامات کریں کیونکہ قبلۂ اول صرف فلسطین کا نہیں، پوری امت مسلمہ کا مشترکہ ورثہ ہے اور اس کے خلاف دشمن کی کارروائی پوری امت کی غیرت کا امتحان ہے۔