اہم میٹنگ کے بعد منظم اور جمہوری طریقے سے جدوجہد کا فیصلہ ، دلت کارکنان کے علاوہ بعض مسلم لیڈران کی شرکت کی بھی توقع
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 5:41 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
اہم میٹنگ کے بعد منظم اور جمہوری طریقے سے جدوجہد کا فیصلہ ، دلت کارکنان کے علاوہ بعض مسلم لیڈران کی شرکت کی بھی توقع
پونے کے پمپری چنچوڑ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کڈل واڑی، چکھلی اور اس سے متصل علاقے میں ۳۱؍ عبادت گاہوں کو انہدامی کارروائی کا نوٹس بھیجا گیا ہے جن میں سے ۱۶؍ سے زائد مساجد ہیں۔ اس نوٹس کے جاری ہونے کے بعد سے مسلسل آواز بلند کی جارہی ہے۔ جمعرات کے روز پمپری چنچوڑ میونسپل کارپوریشن کے گیٹ پر دوپہر ۲؍ بجے زبردست احتجاج کیا جائے گا۔
اس تعلق سے ٹاؤن ہال میں میٹنگ بھی کی گئی۔ میٹنگ میں شریک ذمہ داران نے سخت الفاظ میں کارپوریشن کی مذمت کی اور کارروائی کیلئے جاری کردہ نوٹس کو زیادتی پر محمول کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ دہرایا۔ قار ی محمد اقبال نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرے میں ہمیں ۳؍ باتوں پر خاص دھیان دینا ہوگا۔ اول آئین ہند کی پاسداری ہو، دوسرے اشتعال انگیزی سے بچاجائے اور تیسرے کثیر تعداد میں شریک ہوں تاکہ موثر آواز انتظامیہ تک پہنچے۔
یوسف قریشی نے کہا کہ ہمیں سچ کی آواز بلند کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے، ہمیں ہر طبقہ کو ساتھ لے کر چلنا ہے تاکہ پتہ چلے کہ جن کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے وہ سب ایک ہیں۔ حاجی محمد اقبال نے کہا کہ دراصل مندر ایک بہانہ ہے مسجد کو گرانا ہے۔ اسلئے یہ سب کچھ کیا گیا ہے اور منظوری نہ لینے کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے۔ مولانا تنویر نے جذباتی انداز میں کہا کہ مسجدیں پکار رہی ہیں کہ ہمیں شہید ہونے سے بچا لو، اس موقع پر ہمیں اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی تاکہ خدا کا گھر محفوظ رہے اور ہم دنیا وآخرت میں سرخرو ہوں۔ نیاز احمد صدیقی نے کہا کہ اگر مساجد کے تحفظ میں ہمیں شہید بھی ہونا پڑے تو ہم تیار ہیں۔ اس لئے کہ شہادت کا ذائقہ تمام ذائقوں سے بہتر ہوتا ہے۔ امید ہے کہ ہم ضرور کامیاب ہوں گے اور خدا کا گھر محفوظ رہے گا۔
راہل دھمالے نے کہا کہ ۲۰۰۰ء کے جی آر کے مطابق مسجدوں کو محفوظ کر دیا جائے تاکہ یہ مسئلہ ختم ہوجائے۔ انہوں نے یہ بھی اطلاع دی کہ سابق اراکین پارلیمان امتیاز جلیل اور مولانا بدر الدین اجمل کے بھی دھرنے میں شامل ہونے کی قوی اُمید ہے۔ مولانا عبد الغفار نے آپسی اتحاد پر زور دیتے ہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں سے شرکت کی اپیل کی۔ پروفیسر سعید احسن قادری نے کہا کہ یہ موقع ہم سب کو یاد دلاتا ہے کہ ہم جمہوری طریقے سے اور قانون کے مطابق آگے بڑھیں، خدا ہم سب کو اپنے گھر کی حفاظت کیلئے قبول فرمائے۔ یاد رہے کہ برادران وطن بھی اس احتجاج میں شریک ہونے والے تھے لیکن اب ان کی جانب سے شہر میں الگ بینر آویزاں کرکے کارپوریشن سے کہا گیا ہے کہ انہیں ٹاؤن پلاننگ اسکیم قبول نہیں ہے، بھومی پتروں کو ساتھ لے کر پروجیکٹ تیار کئے جائیں ، ورنہ وہ مخالفت جاری رکھیں گے۔