ناندیڑ کے قلعہ میں واقع میونسپل کارپوریشن اردو اسکول نمبر ۹؍کو ہٹانے کی مبینہ سازش پر وَنچت بہوجن اگھاڑی نے سخت موقف اپنایا ہے۔
EPAPER
Updated: June 27, 2025, 1:21 PM IST | ZA Khan | Nanded
ناندیڑ کے قلعہ میں واقع میونسپل کارپوریشن اردو اسکول نمبر ۹؍کو ہٹانے کی مبینہ سازش پر وَنچت بہوجن اگھاڑی نے سخت موقف اپنایا ہے۔
ناندیڑ کے قلعہ میں واقع میونسپل کارپوریشن اردو اسکول نمبر ۹؍کو ہٹانے کی مبینہ سازش پر وَنچت بہوجن اگھاڑی نے سخت موقف اپنایا ہے۔ انتظامیہ قلعے کی دیوار کی تعمیر کے نام پر اسکول کو یہاں سے ہٹانے کی تیاری کر رہا ہے۔ جیسے ہی یہ خبر ملی ونچت کے کارکنان اور بچوں کے والدین موقع پر پہنچ گئے اور اس فیصلے کی مخالفت کی۔
حال ہی میں میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران اور محکمہ آثار قدیمہ کے نمائندےاسکول کی جگہ کا معائنہ کرنے آئے تھے۔ افسران کا کہنا ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کو کوئی ہدایت موصول ہوسکتی ہے، تاہم اس وقت وہ کوئی واضح بیان نہیں دے سکتے۔ انتظامیہ کی یہ غیر واضح پوزیشن والدین اور طلبہ کو تشویش میں مبتلا کر رہی ہے۔ اسکول کی حالت پہلے ہی خراب ہے، کیا اب اسے بند کرنے کی تیاری ہو رہی ہے؟اس اردو اسکول میں ۱۰۰؍ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، لیکن یہاں صرف دو اساتذہ مامورہیں۔ ونچت بہوجن اگھاڑی کے ریاستی نائب صدر فاروق احمد، شہر صدر وٹھل گائیکواڑ، عتیق لیڈر، عبدالسمیع، سرفراز خان، شکلودھن گائیکواڑ اور دیگر اہم کارکنان نے والدین کے ہمراہ اسکول انچارج مصطفیٰ سرسے ملاقات کی اور حالات کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد ونچت بہوجن اگھاڑی کے ایک وفد نے ضلع کلکٹر آفس پہنچ کر باقاعدہ ایک یادداشت پیش کی اوراسکول کو وہاں سے ہٹانے کی کوششوں پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر فاروق احمد نے میڈیاسے بات کرتے ہوئےکہاکہ ’’تعلیم پر بلڈوزر چلانا دراصل پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی جڑوں پر حملہ ہے، جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ونچت بہوجن اگھاڑی ہر مظلوم کی آواز بنے گا، چاہے وہ اسکول کا مسئلہ ہو، زمین کا یا تعلیم کے حق کا۔ ‘‘ اسکول ہٹانے کی خبروں کے سبب والدین میں شدید بے چینی ہے۔ کئی والدین نے کہا کہ ان کے بچوں کی تعلیم پہلے ہی محدود وسائل میں جاری ہے، اگر یہ اسکول بند ہو گیا تو ان کے بچوں کا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔ ونچت بہوجن اگھاڑی کی سخت مخالفت نے فی الحال اسکول کو وقتی تحفظ ضرور دیا ہے، لیکن آگے کی راہ ابھی غیر یقینی ہے۔