Inquilab Logo

امیٹھی اور رائے بریلی کی کمان پرینکا نے اپنے ہاتھوں میں لی

Updated: May 07, 2024, 9:10 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi

کانگریس نے اشوک گہلوت کو امیٹھی کا اور بھوپیش بگھیل کو رائے بریلی کا آبزرور مقرر کیا ہے، اپنی ۴۰؍ رکنی ٹیم کے ساتھ پرینکا کا قیام کچھ دنوں تک یہیں رہے گا۔

Priyanka Gandhi will stay in Rae Bareli and Amethi for the next few days where she will meet people. Photo: INN
آئندہ کچھ دنوں پرینکا گاندھی رائے بریلی اورامیٹھی ہی میں رہیں گی جہاں وہ لوگوں سے ملاقاتیں کریں گی۔ تصویر : آئی این این

اُترپردیش میں امیٹھی اور رائے بریلی پر اب کانگریس نے اپنی پوری توجہ مرکوز کردی ہے اور اس کے کارکنان نے وہاں پر اپنی سرگرمیاں بڑھا دی  ہیں۔پرینکا گاندھی کی ۴۰؍ اراکین پر مشتمل ایک ٹیم رائے بریلی پہنچ گئی ہے۔ پرینکا گاندھی خود بھی رائے بریلی اور امیٹھی میں بوتھ وارعوامی مہم چلائیں گی اور نگرانی رکھیں گی اورسوشل میڈیا ایکسپرٹ ٹیم کی کمان بھی پرینکا نے اپنےہاتھ میں لے لیا ہے۔ کانگریس ہائی کمان نے راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو امیٹھی کا آبزرور مقرر کیا ہے جبکہ چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کو رائے بریلی کا نگراں بنایا گیاہے۔
 پرینکا گاندھی امیٹھی اور رائے بریلی دونوں جگہوں پر انتخابی مہم میں شرکت کریں گی اور پارٹی امیدواروں کی حمایت میں عوامی رابطہ بڑھائیںگی۔مختلف سماجی تنظیموں اوربار اسوسی ایشنز،  خواتین کے گروپوں سے بھی بات چیت کریں گی۔پرینکا گاندھی کی ۴۰؍ اراکین پر مشتمل ٹیم رائے بریلی میںراہل گاندھی اور امیٹھی میںکشوری لال کو جتانے کیلئے لائحہ عمل تیارکررہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق انتخابات کے دوران دونوں ہی انتخابی حلقوں میں ۲۵۰؍عوامی اجلاس کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس دوران روڈ شوز اور ریلیاں بھی کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھئے: ’’بی جے پی کو ۴۰۰؍ تو بہت دور ۱۵۰؍ سیٹیں بھی نہیں مل رہی ہیں‘‘

پیر کی صبح پہنچتےہی پرینکا گاندھی اور ان کی ٹیم نے بوتھ کمیٹی کا جائزہ لیا اورعوامی جلسوں کے ساتھ گھر گھر دستک دینے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔خاص کر مجاہدین آزادی کے پسماندگان اور گاندھی خاندان کے ساتھ دہائیوں سے تعلق رکھنےوالے افراد کے گھروں پر جاکرملاقات کی جائےگی۔ان ملاقاتوں میں مقامی مسائل پر بات چیت کی جائے گی اور اسٹیج پر سماج کے سبھی طبقوں کی نمائندگی کا خیال رکھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق، ۱۲؍ دنوں کے اندر۴۰۰؍ سے زائد مقامات کا دورہ کیا جائےگا جن میںروزانہ تقریباً۲۰؍مواضعات شامل ہیں۔ اس مہم کیلئے بھروسہ مندافراد پر مشتمل ۵۰۰؍ لوگوں کی ایک کورٹیم بنائی جائے گی اور آگے کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے روزانہ میٹنگیں کی جائیں گی۔ اسی کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی سرگرمی کے ساتھ مہم چلائی جائیںگی۔
 قابل ذکر ہے کہ رائے بریلی پارلیمانی سیٹ سے راہل گاندھی نے جو اُن کی ماں سونیا گاندھی کی روایتی سیٹ رہی ہے،  پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ یہ کانگریس کی خاندانی سیٹ مانی جاتی ہے جہاں سے راہل گاندھی کے دادا فیروزگاندھی، دادی اندرا گاندھی اور سونیا گاندھی ایم پی رہی ہیں۔اس کے علاوہ یہاں سے گاندھی پریوار کے دیگر رشتہ دار ارون نہرو اور شیلا کول وغیرہ بھی ایم پی رہ چکے ہیں۔تین بار کو چھوڑ کر یہ سیٹ ہمیشہ سے کانگریس کے پاس ہی  رہی ہے۔
  یہاں پر بی جے پی نے راہل گاندھی کے خلاف یوگی حکومت کے وزیر دنیش پرتاپ سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ دنیش پرتاپ سنگھ۲۰۱۹ء میں بھی سونیا گاندھی کے خلاف الیکشن لڑ چکے ہیں۔ اس دوران مودی لہر کے باوجود سونیا گاندھی کامیاب ہوئی تھیں۔ خیال رہے کہ دنیش پرتاپ سنگھ رائے بریلی  ہی کے رہنے والے ہیں اور ایک زمانے میںان کی پہچان کانگریس کے ایک ’وفادار‘ لیڈرکی رہی ہے ۔ 
 کانگریس نےامیٹھی سے اپنے ایک پرانے لیڈر کشوری  لال شرما کوامیدوار بنایا ہے۔ کشوری لال تقریباً برسوں  سے گاندھی کنبے کے قریب رہے ہیں اور راجیو گاندھی سے لے کر سونیا گاندھی اور ان کے خاندانی دوست کیپٹن ستیش شرما وغیرہ کیلئے کام کرچکے ہیں۔ رائے بریلی اور امیٹھی کے چپے چپے سے اور یہاں کی سیاست سے واقف ہیں۔ پنڈت کشوری لال شرما کے سامنے بی جے پی نے اپنی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جو فی الحال وہاں کی رکن پارلیمان بھی ہیں ۔ گزشتہ الیکشن میں انہوں نےمودی لہر کے دوران راہل گاندھی کو ہرایا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK