بلڈانہ میں احتجاج کی کوشش کرنے والے مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں اور مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ نندوربار میں اتوار کا بندخشک سالی کی کیفیت کے سبب ملتوی کردیاگیا لیکن ایس ٹی بسیں نہیں چلیں ۔مظاہرین نے ناسک اور شولاپور میں ہائی وے جام کردیا ۔ بند کے اعلان کے پیش نظر اورنگ آباداور ناندیڑ میں پولیس الرٹ۔
پونے-شولاپورہائی وے پرمراٹھاکرانتی مورچہ کےکارکنان راستہ روکوآندولن کرتے ہو ئے۔ تصویر:انقلاب، پی ٹی آئی
مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے پر جالنہ کے انترولی سراٹی میں احتجاج کر نے والے مظاہرین پر پولیس نے جس طرح لاٹھی چارج کیا، اس پر ردعمل کاسلسلہ اب ریاست بھر میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اورنگ آباد پیر (آج) بند کااعلان کیا گیا ہے جس میں اورنگ آباد شہر اور دیہی علاقوں میں بند منایا جائے گا۔ جالنہ واقعہ کے بعد سنیچر کو مراٹھا سماج اور مراٹھا کرانتی مورچہ کی میٹنگ ہوئی جس میں بند کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ جمعہ کواورنگ آباد ضلع کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔ بعض مقامات پر سڑک بلاک کردی گئی تھی۔ بعض مقامات پر مظاہرین نے مرکزی سڑک پر ٹائر جلا کر جالنہ واقعہ کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ بھی یاد رہے کہ مراٹھا ریزرویشن کیلئے پہلا مارچ اورنگ آبادشہر میں نکالا گیا تھا۔
بلڈانہ میں مہاوکاس اگھاڑی کی احتجاج کی کوشش
بلڈانہ میں راستہ روکو اندولن کرنے سے پہلے ہی مہا وکاس اگھاڑی کے کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔جالنہ میں لاٹھی چارج کے خلاف مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے اتوار کو مختلف مقامات پر راستہ روکو آندولن کیا جانے والا تھا۔ اس سے قبل ہی بلڈانہ سمیت کچھ مقامات پر مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں کو پولیس نے ان کی رہائش گاہوں سے حراست میں لے لیا۔مہاوکاس اگھاڑی نے ضلع کے مختلف مقامات پر اتوار کی صبح سڑک بند کرنےکی کوشش کی لیکن پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا۔ صبح ۱۰؍ بجے سے ہر تعلقہ میں راستہ روکو تحریک وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ ` کے ’شاسن آپلیا دری ‘ کے موقع پر بلڈانہ میں آمد پر کیا گیا تھا۔ بلڈانہ پولیس نے کارروائی میں پہل کرتے ہوئے تقریباً ۳۵؍ مظاہرین کو حراست میں لیا ہے جن میں لیڈران بھی تھے۔
ناسک میں راستہ روکوآندولن
اتوار کی صبح ۱۱؍ بجے وانی میں سورت-شرڈی-ناسک روڈ کے چھترپتی سنبھاجی مہاراج چوک پر مظاہرین نےراستہ روکوآندولن کیا۔انہوں نے سڑک جام کرکے ریاستی حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے لگا ئے۔انہوں نےمطالبہ کیا کہ جالنہ میں لاٹھی چارج کا حکم دینے والے پولیس افسر اور ریاستی وزیر داخلہ دیویندر فرنویس کو فوراً استعفیٰ دینا چاہئے۔ انہوں نے مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی مذمت بھی کی۔ احتجاج کے دوران مراٹھا مہاسنگھ کے ضلع صدر چندرکانت بنکر، ڈپٹی سرپنچ ولاس کڈ، سوابھیمانی فارمرس اسوسی ایشن کے صدر سندیپ جگتاپ، وامکو کے صدر مہندر بورا، مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین پرشانت کڈ، بالاصاحب گھڈواجے، گنگادھر نکھادے، ایڈوکیٹ اور دیگر موجود تھے۔
مظاہرین کی جانب سے وانی کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر نیلیش بودکھے کو میمورنڈم دینے کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس راستہ روکوآندولن کی وجہ سے ساپوترا، پینپل گاؤں ، ناسک کی سڑکوں پر تقریباً ایک کلومیٹر تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ سے ساپوترا جانے والے عقیدتمندوں کے ساتھ ساتھ مسافروں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین نے پونے-شولاپورہائی وےجام کردیا
دریں اثناء مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے پونے- شولاپور ہائی وے جام کردیا جس کی وجہ سے گاڑی والوں کو پریشانی کا سامنا کرناپڑا۔راستہ روکوآندولن کے پیش نظر وہاں بڑی تعداد میں پولیس اہلکارموجود تھے۔
آگرہ بس خدمات بند ہونے سے لاکھوں کا نقصان
نندوربار ضلع مراٹھا کرانتی مورچہ نے جالنہ میں مراٹھا کرانتی مورچہ کے مظاہرین پر لاٹھی چارج کے خلاف احتجاجاً ضلع بندکا اعلان کیاتھا ہے۔تاہم خشک سالی کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے تنظیم کے ضلع صدر نتن جگتاپ نے ضلع بند واپس لینے کا اعلان کیا تھا تاکہ تاجروں اور بیوپاریوں کو نقصان نہ ہو۔اسی لئے ضلع میں کاروبار معمول کے مطابق جاری رہا لیکن آگرہ ایس ٹی خدمات متاثر رہی ہے جس سے لاکھوں کا نقصان ہواکیونکہ سنیچرسے ایس ٹی کی تمام خدمات تقریباً بند کردی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ مراٹھا مورچہ کے عہدیداروں کی جانب سے بند کی اپیل کے بعد بند کے دوران صرف ایس ٹی بسوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور انہیں نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ اس لئے احتیاطی اقدام کے طور پر بس ڈپو کی جانب سے ضلع میں تمام بس سروسیز کو دن بھر کیلئے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے ایس ٹی کونقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
آج اورنگ آباداور ناندیڑبند کا اعلان
اورنگ آباد بند کے اعلان کے پیش نظرپولیس الرٹ ہوگئی ہے ۔ اس دوران جالنہ اور اورنگ آباد کی سرحد پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ بند کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا منصوبہ بنایاگیا ہے۔ پولیس کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرے گی۔ تمام اہم مقامات پر پولیس بھی تعینات رہے گی اور تمام علاقوں میں پولیس کا گشت جاری رہے گا۔اسی طرح اتوار کو سکل مراٹھا سماج نے ناندیڑ میں میٹنگ کا انعقاد کیا تھا جس میں پیرکو ناندیڑ بند کا اعلان کیا گیا ۔اس بند کا پوری مراٹھا برادری کے لوگوں نے حمایت کا اعلان کیا ہے ۔
میٹنگ میں مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کے علاوہ مراٹھاسماج کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی جس میں اعلان کیاگیاکہ پیر کو صبح۱۱؍ بجے راج کارنر سے چھترپتی شیواجی مہاراج مجسمہ تک جلوس نکالا جائے گا جہاں نعرے لگائے جائیں گے ۔ سکل مراٹھا سماج کے ذمہ داران نے شہر کے تمام تاجروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بند کے دوران کاروبار بند رکھ کر مراٹھا سماج کا ساتھ دے ۔ بند کے اعلان کے سبب پولیس بھی پوری طرح سے مستعد ہوگئی ہے ۔