• Thu, 25 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’کسی عورت کے حجاب کو جبراً ہٹانا اس کی خود مختاری پر حملہ ہے‘‘

Updated: December 25, 2025, 1:36 PM IST | Agency

دہلی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے نتیش کمار کی حرکت کے خلاف قرار داد منظور، بہار کے وزیر اعلیٰ کی وکلاء نے سخت مذمت کی۔

The most important position of the Supreme Court lawyers. Picture: INN
سپریم کورٹ کے وکلاء کا اہم ترین موقف۔ تصویر: آئی این این
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمارکے  ذریعہ پٹنہ میں ایک تقریب کے دوران خاتون ڈاکٹر کے حجاب کو ہٹانے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو خواتین کے وقار، خود مختاری اور آئینی حقوق پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کی طرف سے اس تعلق سے منظور کی گئی قرارداد میں گزشتہ ۱۵؍ دسمبر کو پیش آنے والے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ ایک اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخص نے عوامی پلیٹ فارم پر ایک عورت کے وقار اور خودمختاری کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی۔ ایس سی بی اے نے کہا کہ عورت کے حجاب یا سر ڈھانپنے کے کپڑے کو زبردستی ہٹانا نہ صرف اس کے وقار کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس کی خود مختاری، فیصلہ سازی کی آزادی اور مذہبی آزادی پر بھی براہ راست حملہ ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے اس عمل کو خواتین کے لیے ’توہین آمیز ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ذہنی پستی کا اظہار ہوتا ہے اور اس طرح کے واقعات آئین کی طرف سے محفوظ کردہ بنیادی اقدار کو مجروح کرتے ہیں۔
 
 
ایس سی بی اے نے اپنی مذکورہ  قرارداد میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ اور اترپردیش حکومت کے وزیر سنجے نشاد کے’غیر مہذب اور تضحیک آمیز ‘بیانات کی بھی مذمت کی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے بیانات  خواتین کے وقار کو مجروح کرتے ہیں اور معاشرے میں امتیازی سوچ کو فروغ دیتے ہیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس پورے واقعے کو ملک کے آئین میں درج مساوات اور عدم امتیاز کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے قصورواروں سے غیرمشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ ایسوسی ایشن نے خواتین کے وقار، انفرادی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے تحفظ کیلئے اپنے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ۱۵؍ دسمبر کو پٹنہ میں ایک تقریب کے دوران وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھوں اپنا سرٹیفکیٹ لینے آئی ایک برقع پوش خاتون کا حجاب نتیش کمار نےکھینچنے کی کوشش کی تھی اور کہا تھا ’’ نکالو اسے‘‘ ان کی اس حرکت کے بعد دنیا بھر میں ان پر تنقیدیں ہوئی تھیں۔ آئین کے ماہرین نے اسے  نہ صرف مذہبی آزادی پر حملہ کیا تھا بلکہ خواتین کی شخصی آزادی کے حقوق کی بھی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ اب تک نتیش کمار نے اس پر کوئی صفائی نہیں دی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK