پوتن نے تسلیم کیا کہ روس کے پاس فی الحال کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے کہ یوکرین جوہری بم استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ لیکن ہم اس مفروضے پر کام کرتے ہیں کہ کسی بیمار دماغ میں ایسی سوچ پیدا ہو سکتی ہے۔
EPAPER
Updated: June 21, 2025, 4:22 PM IST | Moscow
پوتن نے تسلیم کیا کہ روس کے پاس فی الحال کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے کہ یوکرین جوہری بم استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ لیکن ہم اس مفروضے پر کام کرتے ہیں کہ کسی بیمار دماغ میں ایسی سوچ پیدا ہو سکتی ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ روس کے خلاف جوہری ہتھیاروں کا استعمال، کیف کیلئے آخری غلطی کے مترادف ہوگا۔ جمعہ کو سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے خبردار کیا کہ اگر یوکرین نے روس کے علاقے پر "نام نہاد گندا بم" گرایا تو اسے ماسکو کی جانب سے "مشابہ جواب" دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس پر جوہری بم گرانا، یوکرین کی نیو نازی حکومت کی عظیم غلطی ہوگی، اور شاید ان کی آخری غلطی ثابت ہوگی۔
پوٹن نے نوٹ کیا کہ روس کی جوہری پالیسی وجودی خطرات کیلئے سخت جواب کی اجازت دیتی ہے۔ انہوں نے کیف کو انتباہ دیا کہ اس کیلئے (روس پر جوہری حملہ کرنے کے) نتائج سنگین ہوگے۔ ہمارا جواب انتہائی سخت ہوگا جو یوکرین کی نیو نازی حکومت اور خود یوکرین کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ پوتن نے تسلیم کیا کہ روس کے پاس فی الحال کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے کہ یوکرین جوہری بم استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ لیکن انہوں نے زور دیا کہ وہ اس مفروضے پر کام کرتے ہیں کہ کسی بیمار دماغ میں ایسی سوچ پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یوکرین کو خدشہ ہے کہ ایران اسرائیل تنازع امریکہ کی توجہ یوکرین سے ہٹا سکتا ہے
سیکیورٹی زون
پوتن نے مزید کہا کہ روس کے علاقے پر بار بار حملوں اور حال ہی میں کرسک علاقے میں دراندازی کے جواب میں ہم یوکرینی سرحد پر ایک "سیکیورٹی زون" قائم کر رہے ہیں جس کی گہرائی ۸ سے ۱۲ کلومیٹر تک ہوسکتی ہے۔ پوتن نے دعویٰ کیا کہ یوکرینی فورسیز نے روس کے کرسک علاقے میں "گھس کر" شہری آبادی کے خلاف "جرائم" کا ارتکاب کیا۔ تاہم، جواب کارروائی کرتے ہوئے روسی فوج نے انہیں"بھاری نقصان" پہنچایا اور حملہ آوروں کو نکال دیا ہے۔ پوتن نے یوکرینی شہر سومی پر قبضہ کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔ جب پوتن سے پوچھا گیا کہ روس، یوکرین میں کتنی دور تک پیش قدمی کا ارادہ رکھتا ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ ان کا ماننا ہے کہ روس اور یوکرین کے لوگ ایک قوم ہیں اور اس معنی میں، "پورا یوکرین ہمارا ہے۔ جہاں روس کے فوجی کا پاؤں پڑتا ہے – وہ ہمارا ہے۔"
یوکرینی حکومت نے پوٹن کے تبصروں پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔